مراکش (دنیا نیوز ) مراکش میں ایک پندرہ سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کےجرم میں قید مجرموں کی بریت اور رہائی کے خلاف ہزاروں افراد نے سڑکوں پراحتجاج کیا۔ مظاہرین نے گینگ ریپ جیسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
مراکش میں گذشتہ برس چار افراد نے ایک 15 سالہ لڑکی کو مبینہ طورپر اجتماعی جنسی زیاتی کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس نے لڑکی کی شکایت پر چاروں ملزمان کو گرفتار کیا مگر حال ہی میں عدالت نے انہیں بے قصور قرار دے کر بری کردیا تھا۔ ملزمان کی بریت کے بعد متاثرہ لڑکی نے انصاف نہ ملنے پر بطور احتجاج خود کشی کرلی تھی جس پر عوام سخت مشتعل ہیں۔
’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کے مطابق جنوری 2017ء کو 20 سے 23 سال کی عمر کے 4 اوباشوں نے پندرہ سالہ لڑکی کو سیدی موسیٰ نامی علاقے میں لے جا کر جسمانی تشدد کے ساتھ اسے باری باری جنسی تشدد اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔
مراکش میں انسانی حقوق اور خواتین کی بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اجتماعی زیاتی کیس کے مجرموں کی رہائی کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں، سول سوسائٹی اور ہزاروں عام شہریوں نے لڑکی کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے والے مجرموں کی رہائی کے خلاف احتجاج شروع کیا ہے۔ مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنسی تشدد کےجرم میں ملوث مجرموں کے لیے عبرت ناک سزائیں مقرر کرے تاکہ بچیوں کی عزت وناموس کا تحفظ کیا جا سکے۔