گوجرانوالہ: (دنیا نیوز) کالے علم سیکھنے کے شوقین چچا نے مئوقل قابو کرنے کے لیے آٹھ سالہ بھتیجے کی جان لے لی، چھ روز بعد بچے کی لاش چچا کی نشاندہی پر نواحی گائوں گوندلانوالہ سے برآمد کر لی گئی۔
تھانہ ماڈل ٹائون کے علاقہ ڈوبن پورہ کے رہائشی فضل الرحمن کا آٹھ سالہ بیٹا قربان علی گھر سے مغرب کی نماز پڑھنے کے لیے گیا جس کے بعد سے اس کا کچھ پتہ نہ چلا۔
پولیس نے بچے کی تلاش شروع کر دی، شک پر بچے کے حقیقی چچا سلمان اشرف کو حراست میں لیا گیا تو اس نے بچے کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اینٹیں مار کر بچے کو قتل کیا ہے اور اس کی لاش کو نواحی گائوں گوندلانوالہ میں دفنا دیا۔ بعدازاں ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے بچے کی لاش برآمد کر لی۔
بچے کی لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ اہلخانہ بچے کی لاش دیکھ کر زار و قطار روتے رہے۔ مقتول بچے کے والد فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کو میرے چھوٹے بھائی نے قتل کیا ہے، مجھے پولیس سے انصاف کی امید ہے۔ میرا بھائی کالا علم سیکھ رہا تھا۔ اہل محلہ کا بھی کہنا تھا کہ کالے علم کی وجہ سے ملزم کی سرگرمیاں مشکوک سی رہتی تھیں۔