راولپنڈی: (دنیا نیوز) پنجاب میں بسنت پر پابندی کے دعوے ہوا ہوئے۔ راولپنڈی میں انتظامیہ کی ناک کے نیچے دن بھر بسنت کا خونی کھیل جاری رہا۔
راولپنڈی میں پابندی کے باوجود من چلے دن بھر پتنگیں اڑانے کے ساتھ ہوائی فائرنگ کرتے رہے۔ اندھی گولی لگنے سے شکرالن میں 6 سالہ بچی عروہ جاں بحق ہو گئی جبکہ ڈھوک کھبہ میں چھت پر نماز ادا کرتے ہوئے پچاس سالہ شمیم بی بی بھی اندھی گولی کا نشانہ بن کر جان کی بازی ہار گئیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ شہر میں موت کا رقص کر رہی ہے لیکن پولیس اور انتظامیہ کہیں نظر نہیں آ رہی۔
گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران بے نظیر بھٹو ہسپتال میں 38، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں 25 جبکہ ہولی فیملی ہسپتال میں 8 زخمی لائے گئے، زخمیوں میں زیادہ تر افراد کو گولیاں لگی ہیں۔ بجلی کا کرنٹ لگنے سے زخمی 15 سالہ لڑکے کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب آر پی او راولپنڈی نے فائرنگ کے واقعات پر ایس ایچ او تھانہ وارث خان کو معطل کر دیا ہے۔
راولپنڈی میں ایک ہفتے کے دوران دوسری بار بسنت منائی گئی، تاہم ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام انسانی جانوں کے ضیاع کے باوجود اب بھی یہی راگ الاپ رہے ہیں کہ کسی کو بسنت منانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔