کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں پولیس اور ڈاکوؤں کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک اور جان چلی گئی، میڈیکل طالبہ کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ گزشتہ روز قتل ہونے والی میڈیکل فائنل ایئر کی طالبہ نمرہ کے اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے نوٹس لیکر ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی۔
نارتھ کراچی انڈا موڑ کے قریب 21 سالہ نمرہ کو سٹریٹ کرمنلز نے لوٹنے کی کوشش کی، اسی دوران پولیس موقع پر پہنچی اور ملزمان سے مبینہ مقابلہ ہوا جس نے میڈیکل فائنل ایئر کی طالبہ کو موت کی نیند سلا دیا۔ نم آنکھیں لیے والدہ بیٹی کی موت پر افسردہ ہے تو بھائی بہن کے چلے جانے کو ناقابل یقین قرار دے رہا ہے۔ واقعہ بیان کرتے عینی شاہدین کے الفاظ بھی صرف غم کی طویل داستان بیان کر رہے ہیں۔
نمرہ ملزمان کی گولی کا شکار ہوئی یا پولیس کی ؟ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی سی آئی اے عارف حنیف کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی، 3 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ واقعے میں ایک ڈاکو ہلاک جبکہ دوسرا زخمی ہوا جو زیر علاج ہے۔