ملتان: (روزنامہ دنیا) جیلوں میں علاج معالجہ، سہولیات کا فقدان، سینکڑوں قیدیوں کے جلد کے امراض و دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف، سنٹرل جیل راولپنڈی میں 2056 قیدیوں کی گنجائش، 4600 قید، پنجاب بھر کی دیگر جیلوں میں بھی گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں 27 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد قیدی جیلوں میں بند ہیں جن میں سے 31 ہزار قیدی جوڈیشل ریمانڈ پر جیلوں میں بند ہیں۔
12 ہزار سے زائد سزا یافتہ جبکہ 5 ہزار سے زائد قیدیوں نے سزاؤں کے خلاف مختلف عدالتوں میں اپیلیں کر رکھی ہیں۔ گنجائش سے زیادہ قیدی جیلوں میں بند ہونے کے باعث جیلوں میں علاج معالجہ اور سہولیات کا فقدان ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں قیدی جلد کے امراض اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جس کے باعث جیلوں میں قیدیوں کی اموات میں اضافہ ہورہا ہے۔
سنٹرل جیل ملتان میں 1600 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 2440 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل لاہور میں 1406 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 3750 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں 1425 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 3200 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل ساہیوال میں 1565 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 3300 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل راولپنڈی میں 2056 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 4600 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل فیصل آباد میں 1206 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 2950 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل میانوالی میں 1050 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 1830 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل بہاولپور میں 1334 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 1940 قیدی ہیں۔
سنٹرل جیل ڈی جی خان میں 710 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 850 قیدی ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل ملتان میں 357 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ ایک ہزار سے زائد قیدی ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں 1050 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 2800 سے زائد قیدی ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ میں 722 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 2 ہزار سے زائد قیدی ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں 450 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 8 سو سے زائد قیدی ہیں۔
ڈسٹرکٹ جیل جہلم میں 416 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 850 قیدی ہیں۔
اسی طرح پنجاب بھر کی دیگر جیلوں میں بھی گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔