لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کا دل کہلانے والا شہر لاہور جرائم میں سب سے آگے، دس ماہ کے دوران صوبائی دارالحکومت میں سب سے زیادہ مقدمات درج ہوئے، پولیس جرائم پیشہ عناصر کو نکیل ڈالنے میں ناکام ہوگئی۔
جرائم میں لاہور سرفہرست، درج کئے گئے ریکارڈ مقدمات، پولیس جرائم پیشہ عناصر کو شکنجہ ڈالنے میں بے بس دکھائی دینے لگی، لاہور جرائم میں صوبے کے دیگر اضلاع کو پیچھے چھوڑ گیا۔ پنجاب کے 5 بڑے ریجنز بھی لاہور کے جرائم کے اعداد و شمار کے نصف تک نہیں پہنچ سکے۔ اعدادو شمار کے مطابق پنجاب بھر میں یکم جنوری سے 31 اکتوبر 2019 تک مجموعی طور پر 4 لاکھ 6 ہزار 362 مقدمات درج ہوئے۔
10ماہ کے دوران صرف لاہور میں درج ہونے والے مقدمات کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 975 ہے۔ کاہنہ سرکل میں سب سے زیادہ مقدمات ریکارڈ کئے گئے۔کاہنہ سرکل میں 3 تھانے نشتر کالونی، کاہنہ اور کوٹ لکھپت شامل ہیں۔ اس سرکل میں جرائم کی شرح پنجاب کے 3 اضلاع راولپنڈی، چکوال اور خوشاب سے بھی زیادہ ہے۔
ان اضلاع میں 10ماہ کے دوران 7ہزار 646مقدمات درج ہوئے جبکہ لاہور کے کاہنہ سرکل میں 8 ہزار 792 مقدمات درج ہوئے۔ اس حوالے سے وکلاء کا کہنا تھا کہ پولیس کا جرائم میں خود ملوث ہونا اور سیاسی اثر و رسوخ بڑی وجوہات ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق احمد خان کے مطابق آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ جرائم بھی بڑھتے ہیں۔ ملکی معاشی صورتحال کے باعث بھی جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر حکومت آبادی میں اضافے کے ساتھ پولیس نفری بھی بڑھائے تو کافی حد تک جرائم کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔