کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں قائم 60 سے زائد لیبارٹریوں میں پیتھالوجسٹ نہ ہونے کے باعث امراض کی تشخیص پر سوالیہ نشان لگ گیا، قانون کی اس سنگین خلاف ورزی پر شہری پریشان ہیں مگر محکمہ صحت نے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا۔
کوئٹہ میں لیبارٹریوں کی بھرمار، پیتھالوجسٹ غائب، کوئٹہ کے جناح روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بلڈ ٹیسٹ سمیت دیگر امراض کی تشخیص کے لئے کئی لیبارٹریاں کام کر رہی ہیں، ان میں سے تقریبا 66 چھوٹی بڑی لیبارٹریوں میں ڈگری یافتہ پیتھالوجسٹ موجود نہ ہونے کی وجہ سے امراض کی درست تشخیص پر کئی سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کا خمیازہ مریضوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔
شہر کے ﻭﺳﻂ ﻣﯿﮟ ﻗﺎﺋﻢ ﻧﺠﯽ ﮨﺴﭙﺘﺎﻟﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺩﮐﺎﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ بنائی گئی ﻟﯿﺒﺎﺭﭨﺮﯾﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﯼ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﻏﯿﺮ ﭘﯿﺸﮧ ﻭﺭﻋﻤﻠﮧ ﭨﯿﺴﭧ ﮐﺮﺭہا ہے جس پر محکمے کی جانب سے ایک لسٹ منظر عام پر آنے کے بعد ان لیبارٹیوں کو جلد ازجلد مستند عملہ رکھنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں تاہم علاج کرنے والے ڈاکٹرز بھی اس صورتحال سے پریشان ہیں۔
ﻣﺤﮑﻤﮧ ﺻﺤﺖ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﻟﯿﺒﺎﺭﭨﺮﯼ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭘﯿﺘﮭﺎﻟﻮﺟﺴﭧ ﮐﯽ ﺗﻌﯿﻨﺎﺗﯽ ﻻﺯﻣﯽ ﮨﮯ ﺟﺴﮑﯽ ﺧﻼﻑ ﻭﺭﺯﯼ ﺳﻨﮕﯿﻦ ﺟﺮﻡ ﮨﮯ۔ یہ لیبارٹریاں گزشتہ کئی سالوں سے مریضوں کی زندگی کے ساتھ کھیل رہی ہیں تاہم اب تک ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔