فیصل آباد: (دنیا نیوز) محکمہ تعلیم فیصل آباد نے 18 سال بعد 143 جعلی اساتذہ پکڑ لئے، ویری فکیشن کے دوران ٹیچرز کی ڈگریاں اور کچھ کے تقررنامے بوگس پائے جانے پر انٹی کرپشن کو لکھ دیا گیا۔
فیصل آباد محکمہ تعلیم میں بڑے پیمانے پر بوگس بھرتیاں پکڑی گئیں، سال 2002، 2004، 2006 اور 2008 کی بھرتیوں کی جانچ پڑتال میں 143 بوگس کیسز پکڑے گئے، بوگس ایجوکیٹرز 12 سے 18 سال سے بوگس بھرتیوں پر تنخواہیں لے رہے تھے۔
ڈی او ایلیمنٹری فی میل مسز رضیہ تبسم نے بوگس ٹیچرز کے کیسز انٹی کرپشن کو بھجوا دیئے، رضیہ تبسم نے وریریفکیشن کے دوران 18 سال سے سرکاری سکولوں میں پڑھانے والی 143 بوگس فی میل ایجوکیٹرز کو پکڑ لیا۔ ریکارڈ چیک کرنے کے دوران ان ایجوکیٹرز میں سے کسی کی ڈگریاں بوگس نکلیں تو کسی کی جوائننگ اور تقرری کے لیٹرز کا ریکارڈ ہی محکمہ کے پاس موجود نہیں۔
سال 2002 سے 2008 تک مختلف ادوار میں بھرتیوں کے دوران ان خواتین کی طرف سے بوگس ڈاکومنٹس کی مدد سے محکمہ تعلیم میں نوکری حاصل کی گئی اور اس وقت کے افسران نے بھی آنکھیں بند کرکے ان کو سکولز میں جوائننگ کروا دی۔ بوگس ایجوکیٹرز 18 سال سے بوگس بھرتیوں پر تنخواہیں لے رہے تھے۔ ڈی او ایلیمنٹری فی میل رضیہ تبسم نے بوگس ٹیچرز کے کیسز اینٹی کرپشن کو بھجوا دیئے ہیں۔ محکمانہ افسران یا ملازمین کے ملوث ہونے اور بوگس ایجوکیٹرز سے تنخواہوں کی ریکوری کیلئے تحقیقات محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا اور مقدمات بھی درج کئے جائیں گے۔