کراچی: (دنیا نیوز) ڈاکٹر ماہا کیس میں نیا موڑ، پولیس نے تفتیش مکمل کر کے جنید خان اور وقاص رضوی کو ماہا ریپ کے مشکوک ملزم قرار دے دیا۔ پولیس نے ڈاکٹر عرفان کو بے گناہ قراردے دیا۔
جامشورو لیب سے پولیس کو ملنے والی ڈی این اے رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عرفان اور تابش کے ڈاکٹر ماہا سے زیادتی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ ڈاکٹر ماہا وقوعے کے روز 3 گھنٹے 37 منٹ تک ڈاکٹر عرفان کے کلینک پر رہیں لیکن عرفان مریضوں کو دیکھنے کی مصروفیت کے باعث ماہا سے نہ مل سکے۔
ساوتھ تفتیشی پولیس کے مطابق میسجز کے تبادلے میں ڈاکٹر ماہا نے انتظار کرنے کے بعد بھی نہ ملنے کا شکوہ کیا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر ماہا کوکین اور دیگر نشہ آور چیزیں استعمال کرنے کی عادی تھی۔
نشہ آور اشیا انمول عرف پنکی اور اس کا گروپ سپلائی کرتا تھا۔ سعد صدیقی اور تابش نے غیر قانونی طور پرڈاکٹر ماہا کو پستول فراہم کیا جس سے ڈاکٹر ماہا نے خودکشی کی۔ پولیس نے مجموعی طور پر 39 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں۔