کوہاٹ: (دنیا نیوز) ننھی پری حریم فاطمہ کے قتل میں خاتون ملوث نکلی۔ ملزمہ نے پسند کی شادی میں رکاوٹ بننے پر والد سے بدلہ لینے کے لٸے بچی کو قتل کردیا۔ فرانزک ٹیسٹ نے بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی میڈیکل رپورٹ کو غلط ثابت کردیا۔
تفصیلات کے مطابق دو ہفتے قبل کوہاٹ کے علاقہ خٹک کالونی کی رہاٸشی چارسالہ بچی حریم فاطمہ کی لاش برآمد ہوٸی تھی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور سانس بند کرکے قتل ثابت یوگیا تھا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے بچی کی محلے دار خاتون رابعہ سمیت ایک سو سے زاٸد افراد کو حراست میں لیا تھا جن کے ٹیسٹ نمونے فرانزک کے لٸے بھیجواٸے گٸے تھے۔
ڈی پی او کوہاٹ سہیل خالد نے پریس کانفرنس کرتے ہوٸے بتایا کہ زیر حراست رابعہ نامی خاتون نے بچی کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ حریم فاطمہ کے چچا کے ساتھ پسند کی شادی کی خواہش مند تھی لیکن بچی کے والد شادی میں رکاوٹ تھے جس کا اسے دکھ تھا اور اس نے بچی قتل کرکے اپنا بدلہ لے لیاہے۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ فرانزک رپورٹ میں بھی بچی کے ساتھ جنسی ثابت نہیں ہوٸی ہے اور ملزمہ نے بھی اعتراف کرلیا ہے پولیس نے سو سے زاٸد افراد سے تفتیش کی ہے اور گرفتار خاتون ہی بچی کی قاتل ہے۔