ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی عدم دلچسپی کے باعث پتنگ بازی کا خونی کھیل خوفناک حد تک بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے رواں ماہ دھاتی ڈور سے تین موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ گیارہ زخمی ہو گئے۔
ملتان میں پتنگ بازی پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود گھروں کی چھتوں پر خونی کھیل جاری ہے جس کی وجہ سے جانی حادثات رونما ہو رہے ہیں لیکن متعلقہ تھانوں کی پولیس نشاندہی کے باوجود کارروائی کرنے کو تیار نہیں جس پر شہریوں کی اکثریت نے پتنگ بازی بڑھنے کی ذمہ داری والدین پر ڈال کر پولیس حکام سے پتنگ سازوں کیخلاف کریک ڈاون کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پولیس حکام کی منطق ہے کہ تعلیمی ادارے بند رہنے سے پتنگ بازی میں اضافہ ہوا تاہم موجودہ صورتحال میں پتنگ بازی کو روکنے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں۔
رواں سال ابتک پتنگ سازی اور پتنگ بازی پر اکتیس تھانوں میں صرف اکیس مقدمات ہی درج کیے گئے جس پر ملزمان کی گرفتاری بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ تھانوں کی پولیس پتنگ بازی کو روکنے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کرنے کو تیار نہیں اور اسی لیے خانہ پری کی فوٹو سیشن کارروائیوں کے باعث خونی کھیل تاحال جاری ہے۔