راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کی لاش پوسٹ مارٹم مکمل ہونے پر سرد خانے منتقل کردی گئی،گرفتار ملزم، والد اور ملازم کو وی آئی پی پروٹوکول میں راولپنڈی کے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ پروٹوکول کی فوٹیج بنانے پر مقامی صحافی کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
امریکی شہری خاتون وجیہہ سواتی کی دو ماہ پرانی تعفن زدہ لاش لکی مروت سے راولپنڈی پہنچنے پر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹروں نے پوسٹمارٹم مکمل کر لیا۔ لاش سے فرانزک ٹیسٹ کے نمونے بھی حاصل کر کے لاہور بجھوا دیئے گئے۔ لاش کو گزشتہ شب سخت سیکورٹی میں لکی مروت کے علاقہ پیزو سے راولپنڈی منتقل کیا گیا۔
چار روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے ملزم رضوان حبیب،والد اور ملازم کو وی آئی پی پروٹوکول میں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ وی آئی پی پروٹوکول کی فوٹیج بنانے پر ڈی ایس پی سول لائنز کے کہنے پر پولیس اہلکاروں نے مقامی صحافی افتخار خٹک پر تشدد کیا، گالیاں دیں، موبائل فونز چھین کرملزمان سمیت ذاتی ویڈیوز ڈیلیٹ کر دیں، صحافی کو تھانہ سول لائنز لے جا کر تشدد کا نشانہ اور ایف آئی آر درج کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
امریکی شہری وجیہہ سواتی کو سولہ اکتوبر کو پاکستان پہنچنے پر خاوند رضوان حبیب نے اغواء کرکے والد اور ملازم کی معاونت سے چھری کے وار سے قتل کر دیا تھا جس کی لاش راولپنڈی سے لکی مروت لے جا کر پیزو کے علاقہ میں تدفین کر دی گئی تھی، پولیس کی غفلت،لاپرواہی اور ناقص تفتیش کے باعث ملزم دو ماہ تک گرفتار نہ ہو سکا،بعد ازاں امریکی سفارت خانے کے دباؤ پر ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔