راولپنڈی:(دنیا نیوز)پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کا پوسٹمارٹم مکمل کر کے لاش سرد خانے منتقل کردی گئی ہے جبکہ گرفتار ملزم،مقتولہ کے سابق شوہر کے والد اور ملازم کو کو وی آئی پی پروٹوکول میں راولپنڈی کے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پر 3روزہ جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی گئی ہے۔
امریکی سفارت خانے کے دباؤ پر گرفتار ملزم، اس کے والد اور ملازم کو وی آئی پی پروٹوکول میں راولپنڈی کے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا،،جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کردی گئی ہے۔
امریکی شہری وجیہہ سواتی کی 2ماہ پرانی تعفن زدہ لاش لکی مروت سے راولپنڈی پہنچنے پر ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹروں نے پوسٹمارٹم کیا، فرانزک ٹیسٹ کے نمونے لے کر لاہور بھجوا دیئے گئے،لاش گزشتہ شب سخت سکیورٹی میں لکی مروت کے علاقہ پیزو سے راولپنڈی منتقل کی گئی تھی۔
لاش گرفتار ملزم رضوان حبیب کی نشاندہی پر برآمد کی گئی ،4روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے ملزم رضوان حبیب،اس کے والد اور ملازم کو وی آئی پی پروٹوکول میں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا،وی آئی پی پروٹوکول کی فوٹیج بنانے پر ڈی ایس پی سول لائنز کے کہنے پر پولیس اہلکاروں نے مقامی صحافی افتخار خٹک پر تشدد کیا، گالیاں دیں، موبائل فونز چھین کرملزمان سمیت ذاتی ویڈیوز ڈیلیٹ کر دیں، صحافی کو تھانہ سول لائنز لے جا کر تشدد کا نشانہ اور ایف آئی آر درج کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
خیال رہے کہ امریکی شہری وجیہہ سواتی کو 16اکتوبر کو پاکستان پہنچنے پر اس کے سابق شوہر رضوان حبیب نے اغوا کرکے والد اور ملازم کی معاونت سے چھری کے وار سے قتل کر دیا تھا۔
پولیس کی غفلت،لاپرواہی اور ناقص تفتیش کے باعث ملزم 2ماہ تک گرفتار نہ ہو سکا، امریکی سفارت خانے کے دباؤ پر ملزم کو گرفتار کیا گیا۔