کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں ہر ماہ بھتہ خوری کی 30 سے زائد جھوٹی ایف آئی آر درج کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، پولیس کے اعلی افسران نے حکمت عملی تیار کرلی، 5 ماہ کے دوران بھتہ خوری کے 31 کیس رپورٹ ہوئے۔
کراچی میں بھتہ خوری کی وارداتوں میں کمی تو ہو گئی مگر بھتہ خوری کی جھوٹی ایف آئی آرز بڑھنے لگیں۔ ذاتی جھگڑے ہوں یا پراپرٹی کا مسئلہ کئی مقدمات میں بھتہ کی جھوٹی دفعات شامل کردی جاتی ہیں۔
ایس ایس پی ایس آئی یو عارف عزیز کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے 7 سے 8 جھوٹی بھتے کی ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں جو صرف وقت کے ضیاع کا سبب ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جھوٹے مقدمات کو بی کلاس کیا جارہا ہے، ماہر قانون کہتے ہیں کہ بھتہ کی ایف آئی ار ٹھوس ثبوت ہونے پر ہی درج کرنا چاہیے۔ فی الوقت صرف الزام لگانے پر بھتے کا مقدمے درج کرلیا جاتاہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 5 ماہ کے دوران بھتہ خوری کے 31 کیسز رپورٹ ہوئے جس میں 25 مقدمات کی تفتیش مکمل کرلی گئی ہے، شہر میں بھتہ خوری کا کوئی منظم گروپ موجود نہیں ہے۔