ڈیرہ غازی خان:(دنیا نیوز) کراچی کے علاقے سعود آباد سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے اور ڈی جی خان میں نکاح کرنے والی لڑکی نمرہ کاظمی نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے والد پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کردیا ہے۔
کراچی سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والی نمرہ کاظمی کا نکاح نامہ منظر پر آگیا، دوسری جانب نمرہ کاظمی کی جانب سے دی گئی درخواست میں والد پر زبردستی بڑی عمر کے آدمی سے شادی کروانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
نمرہ کاظمی نے اپنی درخواست میں اپنی مرضی سے گھر چھوڑنے اور شادی کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ نجیب شاہ رخ سے بچپن میں منگنی ہوئی تھی، پولیس تھانہ تونسہ اور والد زبردستی طلاق دلوا کر شوہر سے علیحدہ کرنا چاہتے ہیں۔
لڑکی کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج نے تھانہ تونسہ سٹی پولیس کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔
نمرہ کاظمی کا ویڈیو بیان بھی سامنے آگیا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ میرا نام نمرہ ندیم ہے، میں شاہ رخ سے شادی کیلئے آئی ہوں، میں 17 اپریل کو ڈیرہ غازی خان آئی تھی، 18 اپریل کو میں نے نکاح کیا، میں اپنی مرضی سے آئی تھی، مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا ہے۔
قبل ازیں کراچی کے علاقے سعود آباد سے لاپتہ نمرہ نے بھی نکاح کرلیا تھا۔ تفتیشی حکام کے مطابق 14 سالہ طالبہ نے ڈیرہ غازی خان میں نکاح کیا۔
ذرائع مطابق نمرہ اس وقت ڈیرہ غازی خان میں ہے، نمرہ کا سراغ اس کے موبائل فون کےسی ڈی آر کی مدد سے ملا، ڈیرہ غازی خان کے رہائشی شاہ رخ نے دو ماہ قبل نمرہ کو موبائل ایپ سے پیسے بھیجے، شاہ رخ دو ماہ پہلے کراچی میں نمرہ سےملنے بھی آیا تھا، نمرہ کا نجیب شاہ رخ سے نکاح ہوا۔