کراچی: (نوید کمال) کراچی کے علاقے سائٹ سپر ہائی وے سے تاوان کے لیے اغوا بزرگ شہری کو بازیاب کرانا تو درکنار پولیس نے واقعہ کا مقدمہ تک درج نہ کیا، اغوا کاروں نے مغوی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ویڈیو جاری کردی، ویڈیو میں ایک کروڑ روپے تاوان مانگا جارہا ہے۔
سپر ہائی وے گل گوٹھ سے بزرگ شہری 31مارچ کو اغوا ہوئے، اکیس دن سے زائد گزرجانے کے بعد تاحال پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔ اغوا کاروں نے مغوی کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ویڈیو جاری کردی، ویڈیو میں اغوا کاروں کو مغوی پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ بزرگ شہری اغواکاروں سے رحم کی اپیل کے ساتھ اپنے اہلخانہ سے مخاطب ہے کہ تاوان دیکر مجھے رہا کرایا جائے۔
لواحقین کے مطابق بشیر احمد 31مارچ کو کام سےجانے کا کہہ کر نکلا لیکن واپس نہیں آیا، بشیر کے نمبر سے 6 تاریخ کو اغواکاروں کی کال آئی جنہوں نے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔
اہلخانہ کے مطابق جب ہم ایس ایچ او سائٹ سپرہائی وے کے پاس گئے تو ایس ایچ او رانا حسیب نے مدد کرنے کے بجائے ہم سے اپنی مرضی کے بیان پر زبردستی دستخط کرا لیے۔ ایس ایچ او رانا حسیب نے کہا کہ میرا بزرگ چچا لڑکی کے چکر میں گیا ہو گا، ہم ایس ایچ او کے پاس 14,15 اپریل کو دوبارہ گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا ایس ایس پی ایسٹ سے آرڈر لے آئو تو مقدمہ درج کر دوں گا۔ تین دن پہلے بشیر احمد کی اغواکاروں نے ویڈیو بھیجی، بشیر احمد کے عوض 1 کروڑ تاوان مانگا ہے۔ ویڈیو میں بزرگ مغوی رو رہا ہے جبکہ اغواکار بزرگ مغوی پر تشدد کررہے ہیں۔ اہلخانہ کے مطابق پولیس معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی وہاں مغوی کی جان کو شدید خطرہ ہے۔