کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں ماہ رمضان میں پیشہ وار بھکاریوں نے یلغار کر دی، چوک چوراہوں پر قبضہ کر لیا جس سے شہری پریشان ہو گئے۔ بھیک مانگنے والوں کی تعداد میں اضافہ مستحق سفید پوش طبقے کی حق تلفی کا سبب بننے لگا۔
شہر قائد میں ماہ صیام کے دوران پیشہ ور گداگروں کی بھرمار ہو گئی، شہری بھیک مانگنے والوں کے نرغے میں پریشانی سے دوچار رہتے ہیں۔ ملک کے مختلف مقامات سے بڑی تعداد میں آنے والے بھکاریوں نے شہر میں ڈیرے ڈال لئے۔
سڑکوں،چوہراہوں،مارکیٹوں،بس سٹاپس، مساجد اور فوڈ سٹریٹ سمیت دیگر مصروف مقامات پر منظم طریقے سے گداگر مافیا سرگرم ہوگیا ہے، کراچی میں مخیر حضرات کی جانب سے ماہ صیام میں بڑے پیمانے پر خیرات ، زکوۃ ، فطرہ اور عطیات دئیے جانے کے باعث منظم مافیا نے گداگری کو بھی منافع بخش کاروبار بنا لیا ہے۔
غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رمضان میں سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں سے پانچ لاکھ کے لگ بھگ پیشہ وار بھکاری شہر میں گداگری کیلئے لائے جاتے ہیں، انسداد گداگری کا قانون موجود نہ ہونے کے باعث منظم مافیا ، خواتین عمر رسیدہ افراد سمیت کم عمر بچوں کو بھی بھیک مانگنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جومستحق افراد کی حق تلفی کا سبب بھی بن رہا ہے۔
شہر میں بھکاریوں کی تعداد میں بے حد اضافہ سے جہاں شہری تنگ دکھائی دیتے ہیں وہیں ان کا کہنا ہے کہ صاحب استطاعت افراد ضرورت مندوں کی مدد ضرور کریں لیکن پیشہ وار بھکاریوں کی حوصلہ افزائی نہ کریں۔