کراچی: (دنیا نیوز) مردہ حالت میں جناح ہسپتال کراچی میں لائی جانے والی لڑکی کا تعلق پنجاب کے ضلع شیخوپورہ سے ہے، واقعہ کا علم ہونے کے بعد مقتولہ کی ساس کراچی پہنچ گئی ہیں۔
مقتولہ عائشہ کی ساس چھیپا مردہ خانے پہنچیں جہاں انہوں نے بتایا کہ میں ابھی پنجاب سے فلائٹ لے کر آئی ہوں، عائشہ کی خبر میڈیا پر دیکھ کر کراچی پہنچی، عائشہ نے کہا رات سالگرہ پارٹی میں جارہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا ڈرائیوری کرتا ہے، عائشہ کی عمر اکیس سے بائیس سال ہے، عائشہ ٹک ٹاکر تھی یہ معلوم ہے، عائشہ کے نشے کا نہیں معلوم، ابھی تک میرا بیٹے سے رابطہ نہیں ہوا، تھانے جاؤں گی تو مزید معلوم ہوگا۔
قبل ازیں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پولیس کی جانب سے عائشہ کے گھر والوں سے رابطہ کیا گیا ہے، اہل خانہ کے کراچی پہنچنے کے بعد مزید قانونی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جناح ہسپتال میں عائشہ کو جو مرد اور خاتون چھوڑ کر فرار ہوئے ان کی گرفتاری کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، خاتون کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والے ملزمان کی تصاویر سامنے آگئی ہیں جبکہ جس گاڑی میں ملزمان آئے اس کے مالک کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
زیرحراست شخص سے تفتیش کی جا رہی ہے، گاڑی کے مالک کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے جس کی روشنی میں پولیس کی جانب سے چھاپے مارے جا رہے ہیں، ڈیفنس کے علاقے میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں، پولیس ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے پرعزم ہے۔