کراچی سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے نوجوان کی جلی لاش برآمد

Published On 14 February,2025 06:36 pm

کراچی:(دنیا نیوز) شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کی جلی ہوئی لاش پولیس کو مل گئی ہے۔

ڈی آئی جی سی آئی سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت 6 جنوری کو حب چوکی لے جایا گیا، ملزم ارمغان نے ساتھی کے ساتھ مل کر گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔

مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ کہ ملزم نے مصطفیٰ کو گاڑی میں بٹھا کر آگ لگائی، مصطفیٰ کی جلی ہوئی لاش گاڑی سے ملی ہے، اس سے قبل ڈیفنس فیز 5 میں واقع ملزم ارمغان کے گھر پر پولیس نے کارروائی کی تھی تو تلاشی کے دوران خفیہ کمرے میں گولیوں کے نشانات اور قالین پر خون کے دھبے پائے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مغوی مصطفیٰ کی والدہ کے ڈی این اے میچ کیلئے لیب بھیجوائے گئے تھے، ڈی این اے کو ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے خون سے میچ کیا جائے گا، کرائم سین یونٹ نے ارمغان کے گھر سے خون کے نمونے لیے تھے۔

ڈی آئی جی سی آئی اے کا کہنا  تھا کہ گزشتہ دنوں پولیس نے مصطفیٰ کی تلاش میں اس گھر پر چھاپا مارا تو ملزم ارمغان نے بھاری اسلحے سے فائرنگ کر دی تھی جس سے ڈی ایس پی اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

مقدس حیدر نے بتایا کہ گرفتاری کے بعد ملزم ارمغان سے تفتیش ہوئی تو اس نے مصطفیٰ کو قتل کرکے لاش ملیر ندی میں پھینکنے کا انکشاف کیا مگر مصطفیٰ کی لاش نہیں مل سکی، جس کے بعد ملزم اپنے ابتدائی بیان سے بھی مکر گیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کے گھر سے بڑی تعداد میں کمپیوٹرز بھی برآمد ہوئے، جس سے پتہ چلا کہ وہ غیر قانونی کال سینٹر بھی چلاتا ہے، اس سے قبل ملزم کے گھر سے بڑی تعداد میں ممنوعہ بور کا اسلحہ اور مغوی مصطفیٰ کا موبائل فون بھی مل چکا ہے۔