لاہور: (ویب ڈیسک) برصغیر کے عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بنائی گئی بولی وڈ فلم ‘منٹو’ کو اگرچہ 21 ستمبر کو ہی بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی ریلیز کیا گیا تھا۔ تاہم اطلاعات ہیں کہ اس فلم کو بھارت کے کئی شہروں میں نمائش کے لیے پیش ہی نہیں کیا گیا۔
اس فلم کو بھارتی ریاست پنجاب کے کئی شہروں سمیت مقبوضہ جموں و کشمیر کے کئی شہروں میں بھی نمائش کے لیے پیش نہیں کیا جاسکا۔علاوہ ازیں ‘منٹو’ کو ریلیز کیے جانے کے پہلے دن اس فلم کا پہلا شو بھی متعدد سینما گھروں میں نہیں چلایا جاسکا۔ ٹائمز ناؤ’ کے مطابق ‘منٹو’ کی نمائش کے پہلے ہی دن اس فلم کا پہلا شو کئی سینما گھروں میں پیش نہیں کیا جاسکا۔رپورٹ کے مطابق تکنیکی وجوہات کی بناء پر کچھ شہروں کی سینما گھروں میں اس فلم کا صبح کا شو پیش نہیں کیا جاسکا۔
علاوہ ازیں فلم ساز نندیتا داس کو ٹوئٹر پر بھارت کے متعدد شہروں کے افراد نے بتایا کہ ان کے ہاں بھی فلم سینما گھروں میں ریلیز نہیں کی گئی۔نندیتا داس نے ٹوئٹر پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ جان کر حیرانگی ہوئی کہ ‘منٹو’ کو کئی شہروں میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ اگرچہ نندیتا داس نے فلم کو متعدد شہروں میں پیش نہ کیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا، تاہم انہوں اس کی وجوہات نہیں بتائیں۔
علاوہ ازیں نندیتا داس نے کچھ دن قبل 16 ستمبر کو ٹوئیٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ ان کی فلم ‘منٹو’ کو پاکستان میں ریلیز کرنے کے حوالے سے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہ نندیتا داس کی 10 سال بعد دوسری فلم ہے، اس سے قبل انہوں نے 2008 میں فراق کی ہدایات دی تھیں۔
’منٹو’ میں نوازالدین صدیقی نے سعادت حسن منٹو کا کردار ادا کیا ہے، نندیتا داس نے بتایا تھا کہ اس فلم میں کام کرنے کے لیے نوازالدین صدیقی نے صرف ایک روپیہ معاوضہ لیا ہے۔ ساتھ ہی نندیتا داس نے انکشاف کیا تھا کہ اس فلم میں کام کرنے والے کئی اداکاروں نے ان سے معاوضہ ہی نہیں لیا۔