ممبئی: (دنیا نیوز) بالی وڈ میں دکھایا جانے والا بھارت کا چہرہ جتنا چمک دھمک سے بھرپور ہے، ہمسایہ ملک کا اصلی چہرہ اس سے کہیں زیادہ بھیانک اور خوفناک ہے۔ غربت ہو یا انتہا پسندی، بھارت دنیا میں سب سے آگے ہے۔ بھارت میں خواتین اور اقلیتوں کو تو جینے کا حق بھی حاصل نہیں لیکن دفاعی اخراجات میں بھارت امریکہ اور چین کے بعد تیسرے نمبر پر آگیا۔
اربوں ڈالر کی بالی وڈ انڈسٹری کے ذریعے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے والا بھارت اصل میں انتہا پسندوں اور جنسی ہوس کے پجاریوں کا گڑھ بن گیا۔ می ٹوتحریک نے بالی وڈ کے کئی چہرے بے نقاب کر دئیے۔
بھارتی صحافی ارون دھتی رائے اور برکھا دت نے بھی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کے اصل چہرے سے پردہ اٹھا دیا، ان کا کہنا ہے کہ خواتین سے زیادتی اور مودی سرکار کی انتہا پسندی کے باعث لوگ بھارت کا رخ کرنے سے گھبراتے ہیں۔
ممبئی ہائی کورٹ کو بھی کہنا پڑ گیا کہ دنیا میں بھارت گینگ ریپ اور انتہا پسند ملک کے طور پر مشہور ہو گیا ہے۔ بالی وڈ فلموں سے ہٹ کر اگر اصل بھارت کا جائزہ لیں تو قدم قدم پر کچی بستیاں اور غربت کے مارے چہرے، زمانہ قبل از مسیح کا منظر پیش کرتے ہیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے بھی مودی سرکار کو آئینہ دکھاتے ہوئے حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے پچاس فیصد غریب صرف بھارت میں رہتے ہیں، پچاس فیصد بھارتی باشندے چھت سے محروم ہیں جبکہ ستر فیصد آبادی کو ٹوائلٹ کی سہولیت میسر نہیں۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ ایک طرف غربت کے باعث بھارتی باشندے ایک ایک نوالے کو ترس رہے ہیں لیکن دوسری طرف خطے کا تھانیدار بننے کے چکر میں مودی سرکار اربوں ڈالر ہتھیاروں پر لٹا رہی ہے۔ جنونی مودی سرکار نے پچھلے سال 64 ارب ڈالر دفاع پر لگا دئیے جبکہ رواں سال دفاعی اخراجات میں روس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔