لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کے معروف گلوکار علی ظفرکیخلاف نفرت انگیزمہم کیس میں جرح کے دوران اداکارہ عفت عمرکی طبیعت بگڑ گئی۔ جس کے بعد سماعت 31 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
لاہورکے سیشن کورٹ میں گلوکارعلی ظفرکیخلاف نفرت انگیزمہم کیس پرسماعت ہوئی۔ ادکارہ عفت عمرنے جرح کے دوران کہا کہ میں نے گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ صباء حمید کے ساتھ 1993 میں پہلا ڈرامہ ننگے پاؤں کیا۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈرامے میں راحت کاظمی نامی شخص نے مجھے کئی بار گلے سے لگایا یہ بات مذاق میں پروگرام میں بولی تھی، میں نے پروگرام میں کہا تھا کہ میں نے راحت کاظمی کوگلے اپنے ٹھرک پوری کرنے کے لیے لگایا تھا، اس وقت میری عمر19 سال تھی تب میں جوان تھی۔
عفت عمرنے کہا کہ مجھے یاد نہیں ایف آئی اے میں علی ظفرنے میری خلاف شکایت بیان کے بعد درج کروائی یا پہلے، ایف آئی اے کے مقدمے میں میں عبوری درخواست ضمانت پرہوں۔
میشا شفیع کے وکیل نے ایسی باتیں پوچھنے پرمخالف وکیل پر اعتراض اٹھا دیا جس پرعلی ظفر کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق میں جرح کررہا ہوں عدالت مجھے جرح کرنے کا حق دیتی ہے جس پرعدالت نے علی ظفرکے وکیل کو جرح جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔