لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کی معروف گلوکارہ نصیبو لال کا کہنا ہے کہ اگر انہیں موقع دیا جائے تو وہ پاکستان کا قومی ترانہ بھی گائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق نصیبو لال، آئمہ بیگ اور ہپ ہاپ بینڈ ینگ اسٹنرز (Young Stunners) کی آواز میں پی ایس ایل 6 کا گانا 6 فروری کو ریلیز کیا گیا تھا۔ گانے کو محض 4 دن میں اب تک 50 لاکھ سے زائد بار یوٹیوب پر دیکھا جا چکا ہے جبکہ اسے سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیا جا رہا ہے۔
جہاں ’گروو میرا‘ میں عام شائقین نے نصیبو لال کی آواز پر برہمی کا اظہار کیا تھا، وہیں ہزاروں مداحوں، شوبز و میوزک سے وابستہ شخصیات سمیت اہم سیاسی، سماجی و اسپورٹش شخصیات نے نصیبو لال کے انداز کو سراہا تھا۔
’گروو میرا‘ پر ملے جلے رد عمل کے اظہار کے بعد نصیبو لال نے لاہور میں مقامی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پی ایس ایل 6 کے گانے کی تیاری اور اس میں آواز کا جادو جگانے کے حوالے سے کھل کر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل2021ء کا آفیشل ترانہ ’گروو میرا‘ ریلیز کردیا گیا
صحافی نے نصیبو لال کے ساتھ گفتگو کی ویڈیو اپنے فیس بک پر شیئر کی، جس میں گلوکارہ ’گروو میرا‘ پر بات کرتے ہوئے روتے ہوئے کہا کہ ’گروو میرا‘ کی دھن مشکل تھی، اسی وجہ سے ہی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پی ایس ایل والوں نے انہیں گانے کے لیے منتخب کیا۔ میں نے اس طرح کی دھن پر کبھی نہیں گایا تھا اور ’گروو میرا‘ کافی مشکل تھا، تاہم انہوں نے اسے چیلنج سمجھ کر گایا۔
انہوں نے ’گروو میرا‘ کو اب تک کے گائے جانے والے مشکل ترین گانوں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر خدا کی مہربانی ہے کہ ان کے گانے اور انداز کو سراہا جا رہا ہے۔
’گروو میرا‘ پر شوبز، میوزک و اسپورٹس شخصیات کی جانب سے تعریف کیے جانے اور گانے کو سراہے جانے پر بات کرتے ہوئے نصیبو لال رو پڑیں اور کہا کہ ان پر خدا کا کرم ہے کہ گانا اتنا کامیاب ہوا۔ پی سی بی اور پی ایس ایل والے تو انہیں بھول چکے تھے مگر پھر نہ جانے کیسے وہ انہیں یاد آگئیں اور انہیں ’گروو میرا‘ گانے کا موقع دیا گیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ گانے کی آڈیو کے بعد ویڈیو کو فلمانے میں بھی مشکل پیش آئی۔ مجھے تو پی ایس ایل کا بھی درست انداز میں نام نہیں آ رہا اور ’گروو میرا‘ کی دھن انگریزی سٹائل میں تھی، تاہم انہوں نے اسے بھی گاکر خود کو منوایا۔
ایک سوال کے جواب میں نصیبو لال نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ پاکستان کا قومی ترانہ بھی گائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انہیں موقع دیا جائے تو وہ روایتی اور منفرد انداز کے امتزاج میں انگریزی اسٹائل میں بھی قومی ترانہ گا سکتی ہیں۔