لاہور: (ویب ڈیسک) دبئی میں مقیم پاکستانی بزنس مین عمر فاروق ظہور کے خلاف جاری ریڈ نوٹس واپس لے لیا گیا، اور ان کا نام مطلوب افراد کی فہرست سے نکال دیا۔
عمر ظہور پر مقدمہ ایف آئی اے نے شہزاد اکبر کی نگرانی میں شروع کیا تھا، عمر ظہور کی سابقہ اہلیہ صوفیہ مرزا نے شہزاد اکبر کی مدد سے مقدمہ درج کروایا۔
انٹرپول نے خط میں تصدیق کی ہے کمیشن نے مناسب جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ کیا ہے۔ ایف آئی اے کی فراہم کردہ معلومات پر انٹرپول نے ریڈ نوٹس کی واپسی کا فیصلہ کیا۔
جڑواں بچیوں کی پیدائش کے ایک سال میں ہی عمر ظہور اور صوفیہ کے درمیان علیحدگی ہو گئی تھی، طلاق کے بعد عمر ظہور اور صوفیہ مرزا میں بچیوں کی تحویل کی قانونی جنگ شروع ہوئی۔
صوفیہ مرزا کی شکایت پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے عمر فاروق ظہور پر بچیوں کے اغوا کا مقدمہ درج کیا۔
عمر فاروق ظہور کی طرف سے انٹرپول کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا صوفیہ مرزا اور شہزاد اکبر نے مجھ پر مقدمات بنوا کر ٹیکس دہندگان کا پیسہ ضائع کیا۔
دوسری جانب اداکارہ صوفیہ مرزا نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
دبئی میں مقیم پاکستانی بزنس مین عمر ظہور کے خلاف جاری ریڈ نوٹس واپس۔ انٹرپول نے عمر ظہورکا نام مطلوب افراد کی فہرست سے نکال دیا۔ ایف آئی اے نے مقدمہ سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کی نگرانی میں شروع کیا تھا۔ عمر فاروق ظہور کی سابقہ اہلیہ اداکارہ صوفیہ مرزا نے مقدمہ درج کرایا تھا۔ pic.twitter.com/KgJ230fCWB
— Dunya News (@DunyaNews) October 14, 2022