نیویارک: (ویب ڈیسک) ہالی ووڈ اداکار میٹ ڈیمن نے 61 ارب پاکستانی روپے سے زیادہ معاوضے کی پیشکش کے باوجود فلم میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا جس پر انہوں نے بعد میں پچھتاوے کا اظہار بھی کیا۔
میٹ ڈیمن نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ انہیں ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے 2009 کی فلم اواتار کا مرکزی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی اور اس پیشکش کے ساتھ جیمز کیمرون نے کہا تھا کہ فلم کا 10 فیصد منافع انہیں دیا جائے گا۔
میٹ ڈیمن نے ایک اور فلم دی بورن الٹی میٹم کی وجہ سے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا مگر انٹرویو کے دوران انہوں نے اواتار کے 10 فیصد منافع سے محرومی پر پچھتاوے کا اظہار کیا۔
اواتار دنیا کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم ہے جس نے باکس آفس پر 2 ارب 90 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کمائے۔
اگر میٹ ڈیمن وہ پیشکش مسترد نہ کرتے تو انہیں 27 کروڑ ڈالرز کمانے کا موقع ملتا جو فلم کے بجٹ سے بھی زیادہ ہے اور ایک تخمینے کے مطابق اس فلم کی تیاری پر 23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز خرچ کیے گئے تھے۔
دوسری جانب میٹ ڈیمن کے بیان پر گزشتہ دنوں جیمز کیمرون نے ایک انٹرویو کے دوران اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میٹ ڈیمن کو 27 کروڑ ڈالرز ٹھکرانے پر ہونے والے پچھتاوے سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت میٹ ڈیمن ایک اور بورن فلم کررہے تھے اور اسی وجہ سے انہوں نے ہماری پیشکش کو قبول نہیں کیا۔
میٹ ڈیمن کے انکار کے بعد یہ کردار اداکار سام ورتھنگٹن کے حصے میں آیا مگر ان کا معاوضہ کیا تھا، یہ بات واضح نہیں۔