نیویارک: (ویب ڈیسک) مقبول ویڈیو سٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس کی جانب سے 2023 کا آغاز اکاؤنٹ پاس ورڈ شیئرنگ روکنے کے لیے کریک ڈاؤن سے کیا جائے گا۔
گزشتہ دنوں وال سٹریٹ جرنل نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ نیٹ فلکس کی جانب سے امریکا میں 2023 کے شروع میں اکاؤنٹ شیئرنگ روکنے کے لیے اقدامات متعارف کرائے جائیں گے جن کو بعد ازاں دنیا بھر میں توسیع دی جائے گی۔
خیال رہے کہ اگست 2022 میں کمپنی نے لاطینی امریکا کے 5 ممالک میں ایک ٹیسٹ کا آغاز کیا تھا جس کے تحت دوسروں سے پاس ورڈ شیئر کرنے والوں سے کہا گیا تھا کہ وہ ہر اضافی گھر پر فیس ادا کریں۔
اس وقت کمپنی نے بتایا تھا کہ اگر کسی صارف کا اکاؤنٹ اس کی رہائشگاہ سے باہر مختلف مقامات پر 2 ہفتوں سے زیادہ استعمال ہو گا تو کمپنی کی جانب سے اضافی فیس ادا کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
آسان الفاظ میں اگر کوئی ایسا فرد آپ کا نیٹ فلکس اکاؤنٹ استعمال کرتا ہے جو آپ کے گھر میں مقیم نہیں تو اضافی فیس ادا کرنا پڑے گی۔
نیٹ فلکس کی جانب سے اکاؤنٹس کے درمیان پروفائلز کو ٹرانسفر کرنے کے فیچر کو بھی متعارف کرایا گیا تھا جس کا مقصد بھی یہی تھا۔
وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں پاس ورڈ شیئر کرنے والے اکاؤنٹ سے جو اضافی فیس لی جائے گی وہ 7 ڈالرز سے کچھ کم ہوسکتی ہے۔
کمپنی کو توقع ہے کہ اس طرح دوسروں کے اکاؤنٹ استعمال کرنے والے افراد خود اس سروس کے صارف بن جائیں گے۔
فی الحال کمپنی کی جانب سے اس کریک ڈاؤن کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا کیونکہ اسے یہ بھی خدشہ ہے کہ متعدد صارفین سروس کو چھوڑ کر نہ چلے جائیں۔
کمپنی کے مطابق دنیا بھر میں 10 کروڑ افراد اس سروس کو اپنے دوستوں کے اکاؤنٹس کے ذریعے مفت استعمال کرتے ہیں۔