تھنک فیسٹ کا آخری روز، مختلف سیشنز کا اہتمام

Published On 15 January,2023 08:48 pm

لاہور: (دنیا نیوز) افکار تازہ کے زیر اہتمام الحمراء ہال مال روڈ میں تھنک فیسٹ کے دوسرے روز بھی تعلیم، سیاسی، سماجی اور آرٹس کے عنوان پر مختلف سیشنز کا انعقاد کیا گیا، فیسٹیول میں ملکی معیشت، پاکستان کے آئین، پاکستان میں اسلامی نظام، سیاسی صورتحال سمیت فلم، ڈرامے اور دیگر موضوعات پر گفتگو کی گئی، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کی جانب سے تھنک فیسٹ کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق الحمرا آرٹس کونسل میں جاری 2 روزہ تھنک فیسٹ کے دوسرے روز تعلیم، سیاسی، سماجی اور آرٹس کے عنوان پر سیشن منعقد ہوئے، یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کی جانب سے تھنک فیسٹ کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا گیا ہے، تعلیم کے فروغ اور طلباء میں سماجی شعور اجاگر کرنے میں یو سی پی نے فیسٹیول میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، یو سی پی کے طلباء کی الحمراء میں منعقدہ سیشنز میں کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔

الحمراء کے ہال نمبر 2، 3، ادبی بیٹھک اور آرٹ گیلری میں مختلف عنوان پر سیشن کا انعقاد کیا گیا، دوسرے روز تھنک فیسٹ میں پہلی تقریب کا اہتمام الحمراء ہال 2 میں پاکستان پولیٹیکل اکانومی کے عنوان سے ہوا جس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ایس اکبر زیدی نے ملکی معیشت پر گفتگو کی۔

دوسرے سیشن میں پاکستان آئین کے 50 سال کے موضع پر گفتگو ہوئی جس میں ماہر قانون مریم خان، فیصل نقوی اور عابد ساقی نے بطور پینلسٹ شرکت کی اور ملکی آئین میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے شرکا کو آگاہی دی، سیشن میں طلبہ و طالبات کی جانب سے سوالات بھی پوچھے گئے۔

ہال نمبر 2 میں منعقدہ تیسرے سیشن میں پاکستان لیفٹ ریویو کتاب کی رونمائی ہوئی، جس میں مصنف پروفیسر سلیمہ ہاشمی، سٹیفن لیون سمیت پروفیسر تیمور رحمان نے بطور پینلسٹ شرکت کر کے انسانی حقوق اور برابری کے حوالے سے گفتگو کی۔

چوتھے سیشن میں نیو میڈیا کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں صحافی بینظیر شاہ، مہمل سرفراز، اسد بیگ، سید مزمل شاہ اور رضا رومی نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیمینار میں سوشل میڈیا، ڈس انفارمیشن اور دیگر موضوعات پر گفتگو کی گئی۔

پانچویں سیشن میں انسائیڈ عرب اسٹیٹ کتاب کی رونمائی ہوئی، اس موقع پر پروفیسر کامران کمراوا، پروفیسر گلمیٹ کروزیٹ اور پروفیسر اعجاز حیدر نے بطور پینلسٹ حصہ لیا۔

 کیا سیاستدان پاکستان کا اصل مسئلہ ہیں  کے عنوان سے آخری سیشن منعقد ہوا جس میں لیگی رہنما ملک احمد خان، سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل، پیپلز پارٹی کے مصطفیٰ نواز کھوکھر اور صحافی مہمل سرفراز نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیاستدانوں سے شرکا نے مختلف سوالات کیے جن پر انہوں نے دلچسپ تبصرے کیے۔

ہال نمبر 3 میں پہلے سیشن میں پاکستان میں اسلام کی حکمرانی کتاب کی رونمائی ہوئی، مصنف سارہ ہولز، ماہر قانون سلمان اکرم راجہ، اور پروفیسر آصف افتخار نے شرکت کی۔ سیشن میں اسلامی نظریہ اور قوانین کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

دوسرے سیشن میں نیو انڈیا، نہرو ٹو مودی کے عنوان پر گفتگو ہوئی جس میں پروفیسر عدیل حسین اور پروفیسر نعمان نقوی نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں بھارت میں جواہر لعل نہرو سے نریندر مودی تک ہونے والی پالیسیوں کو زیر بحث لایا گیا۔

تیسرے سیشن میں  ہم فلمے کیوں بناتے ہیں  کے عنوان سے سیشن کا انعقاد کیا گیا، فلم پروڈیوسر سرمد کھوسٹ، نرمل بانو،عدیل افضل نے بطور پینلسٹ شرکت کی، پینل میں گفتگو کرتے ہوئے پینلسٹ کا کہنا تھا کہ لوگ انٹرٹینمنٹ پر پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں، اب ہمیں مہنگی فلموں سے نکلنا چاہیے۔

چوتھا سیشن  کیا پاپولزم جمہوریت کا مستقبل  کے عنوان سے سیشن منعقد ہوا جس میں طوبی ایلڈم، ارسٹوٹل ٹمپاس، ایس اکبر زیدی اور عمار علی جان نے بطور پینلسٹ حصہ لیا، سیشن میں عوامی طاقت اور جمہوریت کے مستقبل کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔

پانچویں سیشن لوسٹ ٹو دی ورلڈ کتاب کی رونمائی ہوئی، تقریب رونمائی میں مصنف شہباز تاثیر اور صحافی بیٹی ڈیم نے بطور پینلسٹ شرکت کی، اس موقع پر سابق گورنر سلمان تاثیر کے صاحب زادے شہباز تاثیر نے دہشت گردوں کی گرفت میں گزارے 5 سالوں پر گفتگو کی۔

ادبی بیٹھک میں  کیا اردو ڈرامے میں نئے بیانئے کی ضرورت  کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا، سیمنار میں سیما طاہر خان، اداکار سومیا ممتاز، عمیر رانا اور اینکر حنا خان نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں موجودہ دور کے بننے والے ڈرامے اور آئندہ کی حکمت عملی پر بات ہوئی، دوسرے سیشن میں دی پنجاب بارڈر لینڈ کتاب کی رونمائی ہوئی جس میں مصنف الیاس چٹھہ، پروفیسر عثمان قاسمی نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں نقل و حرکت، مادیت اور عسکریت پسندی کے موضوع پر گفتگو کی گئی۔

تیسرے سیشن میں ملکی بحران اور لوکل گورنمنٹ کے عنوان سے سیشن منعقد ہوا جس میں سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد، سابق ممبر صوبائی اسمبلی میری جیمز گل، سابق مئیر احمد اقبال اور سماجی کارکن جاوید بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں لوکل گورنمنٹ کی اہمیت اور ضرورت کو موضوع بحث بنایا گیا۔

چوتھے سیشن میں ٹیکنالوجی اینڈ الیکشنز کے عنوان سے سیمینار رکھا گیا جس میں پروفیسر طحٰہ علی، سماجی کارکن راشد چوہدری اور احمد بلال محبوب نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں الیکشن کے طریقہ کار میں ٹیکنالوجی کے رول پر گفتگو کی گئی۔

مآرٹ گیلری میں منعقدہ پہلے سیشن میں  پاکستان میں سیاسی فسادات  کے عنوان سے کتاب کی رونمائی ہوئی جس میں بطور پینلسٹ مصنف محمد وسیم اور تجزیہ نگار رضا رومی نے حصہ لیا، سیشن میں پاکستان کی سیاست پر گہری روشنی ڈالی گئی، دوسرے سیشن میں ٹیپ سٹرے کتاب کی رونمائی ہوئی جس میں سماجی کارکن مصنف فوزیہ سعید اور ندیم فاضل نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں خواتین کے حقوق اور خواتین کے تاریخ میں اہم کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔

تیسرے سیشن میں پاکستان میں فیشن کا مستقبل کے نام سے سیشن کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان کے نامور ڈیزائنرز زارا شاہ جہاں، حسن شہریار یاسین، کامیار روکھی، سحر عاطف نے بطور پینلسٹ شرکت کی، سیشن میں پاکستان میں فیشن کے مستقبل کے موضوع پر گفتگو کے ساتھ ساتھ فیشن انڈسٹری کی جدید کاری کے مسئلے پر روشنی ڈالی گئی۔

چوتھے سیشن میں رائے بہادر سر گنگا رام کی بھولی ہوئی وراثت کے نام سے سیشن کا انعقاد ہوا، سیشن میں تہمینہ ایوب، رضا علی دادا اور شیلا بھٹی نے بطور پینلسٹ شرکت کی۔

آخری سیشن میں  دینی آزادی حاصل کرنا مشکل کیوں  کے نام سے سیمینار منعقد ہوا، پینلسٹس میں کیتھولک ارڈیناریٹ مائکل نزیر علی اور سینٹر فار سوشل جسٹس سے پیٹر جیکب شریک ہوئے۔

اس موقع پر تھنک فیسٹیول میں شریک طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ ایسے فیسٹول سے ہمیں تاریخ کے بہت سے واقعات کا پتا چلتا ہے اور بہت سے سوالات کے جواب ملتے ہیں۔
 

Advertisement