لاہور: (دنیا نیوز) لالی وڈ کے معروف اداکار حبیب کو مداحوں سے بچھڑے 7 برس بیت گئے، حبیب نے اداکاری، فلم سازی اور ہدایتکاری میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، انھیں فنی خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس اور نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
اصل نام حبیب الرحمان مگر فلم انڈسٹری میں حبیب کہلائے، اداکار حبیب کا تعلق پٹیالہ کی ایک زمیندار فیملی سے تھا، 1947ء میں ان کا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آیا، حبیب نے گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے انگلش کیا، بعد ازاں اردو اور فارسی میں بھی ماسٹر ڈگری حاصل کی، وہ اری گیشن اور سول ایوی ایشن میں بھی ملازم رہے۔
حبیب حادثاتی طور پر فلم انڈسٹری میں آئے لیکن انہیں جلد کامیابی ملی تو اسے مستقل پروفیشن بنا لیا، 1956 ءمیں پہلی فلم ’’لخت جگر ‘‘ میں ملکہ ترنم نور جہاں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، ان کی کامیاب فلموں میں آدمی، گمراہ، کالاپانی، ایاز، ماں کے آنسو، اولاد، غزالہ، وقت، دیوداس شامل ہیں۔
اداکار حبیب نے متعدد پنجابی فلموں میں بھی شاندار کردار نبھائے۔ موج میلہ، بابل دا ویہڑہ، میلہ دو دن دا اور چن شیر ان کی قابل ذکر فلمیں ہیں، حبیب نے دو سندھی فلمیں پروڈیوس اور ڈائریکٹ بھی کیں۔
اداکار حبیب کو ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس اور نگار ایوارڈز سے نوازا گیا، حبیب مختصر علالت کے بعد 25 فروری 2016 ءکو لاہور میں انتقال کر گئے۔