لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی سینئر اداکارہ فرح ندیم لائیو شو میں اپنی مرحوم والدہ کو یاد کرکے جذباتی ہوگئیں اور کہا والدہ کے انتقال کے وقت ان کے پاس نہ ہونے کا مجھے زندگی بھر دکھ رہے گا۔
فرح ندیم نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے مارننگ شو میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی والدہ کے ساتھ اپنے تعلق کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں شادی ہونے تک اپنی والدہ کے ساتھ ہی سویا کرتی تھی اور اُنہیں میرے بارے میں یہ پتہ تھا کہ میں کھانے پینے کی چور ہوں اور اسی لیے وہ میرے لیے کھانا بنا کر میرے بھائیوں سےچھپا کر رکھتی تھیں کیونکہ بھائی میرے کھانے کی کوئی چیز نہیں چھوڑتے تھے۔
فرح ندیم نے بتایا کہ والدہ کو پتہ تھا کہ میں کسی چیز کی شکایت نہیں کرتی اور نہ ہی کسی چیز کی ڈیمانڈ کرتی ہوں تو میرے بغیر کہے ہی میری پسند کی چیزیں وہ لا دیتی تھیں جیسے مجھے آم بہت اچھے لگتے ہیں تو آم کے موسم میں میرے لیے الگ سے آم رکھتی تھیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ والدہ شادی سے پہلے مجھے کچن میں بھی نہیں جانے دیتی تھیں کہ میری توجہ صرف میری پڑھائی پر رہے۔
فرح ندیم نے بتایا کہ مجھے زندگی میں سب سے زیادہ دکھ اس بات کا رہے گا کہ جب والدہ کا انتقال ہوا تو میں امریکا میں تھی اور جب میں امریکا جا رہی تھی تو والدہ نے مجھے سے کہا کہ پتہ نہیں جب تم آؤ تو اس وقت میں زندہ رہوں یا نہ رہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ والدہ کی یہ بات سن کر میں نے فوراََ کہا کہ آپ بالکل ٹھیک ہیں تو آپ ایسا کیوں کہہ رہی ہیں۔
فرح ندیم نے روتے ہوئے کہا کہ میں امریکا نومبر میں گئی تھی اور فروری میں میری والدہ کی اچانک طبیعت خراب ہوئی اور ان کا انتقال ہوگیا اور مجھے کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان آنے کے لیے فلائٹ نہیں مل رہی تھی اور میں یہاں وقت پر نہیں پہنچ سکی۔
اُنہوں نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے بتایا کہ انتقال کے بعد بھی والدہ کی آنکھیں آخری وقت تک میرے انتظار میں کھلی رہیں۔