نئی دہلی :(ویب ڈیسک )بالی ووڈ کی تازہ سامنے آنے والی فلمیں بطور خاص انتخابی مہم میں مودی کی مہم کا حصہ بن گئیں۔
ان فلموں میں سارے مذہبی سیاسی موضوعات کی جھلک نمایاں موجود ہیں جو پچھلے برسوں میں مودی حکومت ، بی جے پی اور آر ایس ایس کے لیے اہم رہی ہیں۔
دوسری جانب مودی کے حامی میڈیا پرسنز کی زبانیں گنگا اور جمنا کے پانیوں کی طرح پورے بہاؤ کے ساتھ چل رہی ہیں، ان فلموں میں بھی ان موضوعات کو فلمائے ہوئے انداز میں زیادہ پر کشش اور موثر بنا دیا گیا ہے۔
ایک نئی فلم میں 1947 میں حاصل کی گئی آزادی کے بھارتی ہیرو گاندھی جی سے شروعات ہوتی ہے لیکن آہستہ آہستہ فلم کی کہانی تاریخ کا رخ موڑ دیتی ہے کہ اصل قومی ہیرو تو گاندھی کا مخالف دامو دار سوارکر تھا۔
گاندھی مودی سرکار اور بی جے پی کے مسلسل نشانے پر رہے ہیں، مودی کے حامی میڈیا اور بی جے پی کی سوچ کو آگے بڑھانے والی تاریخ پر مودی دور میں لکھی گئی کتب اس سلسلے میں اہم کام کر چکی ہیں۔
واضح رہے مہاتما گاندھی کو قتل کرنے والا انتہا پسند بی جے پی اور آر ایس ایس ہی نہیں مودی سرکار کے بڑوں کے لیے بھی ہیرو کا درجہ رکھتا ہے۔