لاہور: (دنیا نیوز) اِنشاء جی اٹھو اب کوچ کرو، شاعر اور مزاح نگار، اردو ادب کے ہر فن مولا اِبن اِنشاء کی 47 ویں برسی منائی جارہی ہے۔
انہوں نے اپنی شاعری اور مزاح نگاری سے عوام میں مقبولیت پائی، اردو ادب کیلئے سفر نامے، ترجمے، اور شاعری پر مبنی تصانیف کا وسیع ذخیرہ چھوڑا، جن میں چاند نگر، اردو کی آخری کتاب، چلتے ہو تو چین کو چلیے، دنیا گول ہے قابل ذکر ہیں۔
ابن انشاء 27 جون 1927ء کو بھارت کے صوبہ پنجاب میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام شیر محمد خاں تھا، ابن انشاء کی پہچان مزاح نگار اور سفر نامہ نگارکی حیثیت سے ہے لیکن وہ ایک منفرد شاعر بھی تھے وہ پاکستان کے متعدد قومی روزناموں میں کالم نگاری بھی کیا کرتے تھے۔
انہوں نے ریڈیو پاکستان اور وزارت ثقافت میں بھی کام کیا، ابن انشاء نے اقوام متحدہ کے مشیر کی حیثیت سے متعدد ممالک کا دورہ کیا، انہوں نے متعدد سفر نامے بھی تحریر کئے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئے، ابن انشاء کی کتب ’’خمار گندم‘‘ اور ’’اردو کی آخری کتاب‘‘ ان کے کالموں پر مشتمل ہے جو کہ بے پناہ مقبول ہوئیں۔
وہ غزل گو شاعر بھی تھے، ان کی مقبول عام غزل ’’انشاء جی اٹھو اب کوچ کرو‘‘ ابھی تک ریڈیو سے سنائی دیتی ہے، اردو ادب کے یہ گراں قدر سرمایہ ابن انشاء 11 جنوری 1978ء کو علالت کے باعث لندن میں انتقال کر گئے تھے وہ کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔