ریڈیو پاکستان کی معروف صداکارہ یاسمین طاہر 88 برس کی عمر میں داغِ مفارقت دے گئیں

Published On 19 July,2025 10:45 pm

لاہور:(دنیا نیوز) ریڈیو پاکستان کی معروف صداکارہ یاسمین طاہر ہفتہ کی صبح مختصر علالت کے بعد88 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

 یاسمین طاہر 1937 میں لاہور میں پیدا ہوئیں، ان کا تعلق ایک ایسے ادبی خاندان سے تھا جو برصغیر کی اردو تہذیب کا سنگِ بنیاد رہا ہے، ان کے والد امتیاز علی تاج اردو ڈرامہ نگاری کے بانی تصور کئے جاتے ہیں، جن کا مشہور ڈرامہ’’انارکلی‘‘ آج بھی کلاسیکی ادب میں نمایاں مقام رکھتا ہے، ان کی والدہ ہیجائب امتیاز علی نہ صرف ادیبہ تھیں بلکہ برصغیر کی پہلی مسلم خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز بھی رکھتی تھیں۔

1960  یاسمین طاہر کی شادی فلم، ٹیلی ویژن ،سٹیج اور تھیٹر کے اداکار و کالم نگار اور لیجنڈ نعیم طاہر سے ہوئی ، ان کے تین بیٹے جن میں ہالی ووڈ کے اداکارفاران طاہر، مہران اور علی طاہر شامل ہیں۔

صدا کارہ نے ریڈیو پاکستان سے اپنے نشریاتی کیریئر کا آغاز1958 میں کیا، ان کی آواز میں وہ نرمی، سچائی اور خلوص تھا جو براہِ راست دل پر اثر کرتا تھا، آئندہ 37 سال تک وہ ریڈیو پاکستان کا ایک ناقابلِ فراموش چہرہ اور آواز بن گئیں۔

صبح بخیر پاکستان جیسے مقبول پروگرام سے لے کر محاذ پر فوجیوں کے ساتھ گفتگو تک ان کے اندازِ بیاں نے ریڈیو کی دنیا کو نئی جہتیں دیں، خصوصاً جنگوں کے دوران ان کی آواز میں جو حوصلہ اور دلی ہم آہنگی ہوتی تھی وہ ہر سپاہی کے دل کو چھو جاتی تھی۔

انہوں  نے نہ صرف بطور صداکارہ بلکہ ایک باشعور سماجی شخصیت کے طور پر بھی اپنا لوہا منوایا، وہ نوجوانوں کی رہنمائی، خواتین کے حقوق اور قومی یکجہتی جیسے موضوعات پر ہمیشہ پیش پیش رہیں، ان کی گفتگو میں تحمل، فصاحت اور دلیل کا امتزاج انہیں دوسروں سے ممتاز بناتا تھا،انہوں نے کئی اردو ڈراموں میں بھی اداکاری کی اور ریڈیو تھیٹر میں متعدد یادگار کردار نبھائے۔

یاسمین طاہر کو ان کی خدمات پر متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں نمایاں ترین ستارہ امتیاز (2015) میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے انہیں دیا گیا، ان کے لیے یہ اعزاز صرف ایک سند نہیں بلکہ ایک اعتراف ہے کہ ان کی آواز نے قوم کی روح کو چھوا ہے، ایک آواز جو ہمیشہ سنائی دے گی۔