اردو کی ممتاز افسانہ نگار، مصنفہ ہاجرہ مسرورکو مداحوں سے بچھڑے 13 برس بیت گئے

Published On 15 September,2025 07:11 am

کراچی: (دنیا نیوز) اردو کی ممتاز افسانہ نگار اور مصنفہ ہاجرہ مسرورکو مداحوں سے بچھڑے 13 برس بیت گئے۔

ہاجرہ مسرور 17 جنوری 1930ء کو بھارت کے شہر لکھنئو میں پیدا ہوئیں، ہاجرہ کو بچپن سے ہی کہانیاں لکھنے کا شوق تھا، چھوٹی عمر میں ہی اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان منتقل ہو گئیں، پاکستان میں ہاجرہ نے بطور کہانی نویس اور افسانہ نگار اپنے سفر کا آغاز کیا۔

ان کی کہانیوں کو ادبی حلقوں میں خوب پذیرائی ملی، ہاجرہ مسرور نے معروف ادیب احمد ندیم قاسمی کے ساتھ مل کر ادبی جریدے’’نقوش‘‘ کی اشاعت شروع کی، ان کے افسانوں اور مختصر کہانیوں کے سات مجموعے شائع ہوئے جن میں چاند کے دوسری طرف، تیسری منزل، اندھیرے اجالے، چوری چھپے، ہائے اللہ، چرکے اور وہ لوگ شامل ہیں۔

ہاجرہ مسرور نے ڈرامے اور متعدد فلموں کے لئے سکرپٹ بھی لکھے، انہیں پاکستانی فلمی صنعت کا سب سے بڑا اعزاز ’’نگار ایوارڈ‘‘ کے علاوہ دیگر متعدد اعزازات سے نوازا گیا، حکومتِ پاکستان نے ادب کے شعبے میں ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے1995 میں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی عطا کیا۔

ہاجرہ مسرور نے 15 ستمبر 2012ء کو کراچی میں وفات پائی، ان کے قلم کی تاثیر ادبی حلقوں میں آج بھی اپنا مقام رکھتی ہے۔