تھرپارکر کے لوک فنکارعارب فقیر طویل علالت کے بعد چل بسے

Published On 21 September,2025 11:22 pm

تھرپارکر: (دنیا نیوز) ضلع تھرپارکر کے سب سے زیادہ قابلِ احترام لوک گلوکاروں میں سے ایک اور سندھ کی گائیکی کی روایت کے امین عارب فقیر طویل علالت کے بعد ہفتے کے روز 80 سال سے زائد عمر میں انتقال کر گئے۔

یہ بزرگ گلوکار تپ دق اور گردوں کی بیماریوں کے باعث مِٹھی کے سول ہسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں انہوں نے آخری سانس لی، سول سوسائٹی کی بارہا اپیلوں کے باوجود صوبائی محکمہ ثقافت نے ان کا سرکاری خرچ پر کسی بہتر ہسپتال میں علاج کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

عارب فقیر ان کی موت نے ایک بار پھر سینئر لوک فنکاروں کے ساتھ ریاست کی بے اعتنائی کو اجاگر کر دیا ہے۔

دہائیوں پر محیط اپنے فنی سفر میں عارب فقیر تھری لوک گیتوں اور روایتی صحرائی دھنوں کا استعارہ بن گئے تھے جو ڈھاٹکی، مارواڑی، راجستھانی اور تھری بولیوں میں گائے جاتے تھے، ان کی موسیقی میں ’ لوک دانش’ (عوامی دانش مندی) جھلکتی تھی جو صحرا کی زندگی کی خوشیوں اور غموں دونوں کو سموئے ہوئے تھی۔

خیال رہے ان کے سب سے مقبول گیتوں میں ’ ہرمرچو’ شامل ہے۔