نیو یارک: (ویب ڈیسک) ایک آرٹیکل جو سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر تقریباً بیس ہزار سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا ہے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائنندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سٹیٹ آف دی یونین کے خطاب کی کاپی پھاڑنے پر بڑا جرمانے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا ہے اس دعویٰ کے جھوٹے ہونے کی تصدیق نینسی پیلوسی کے آفس نے بھی کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فیس بک پر ایک پوسٹ ہزاروں مرتبہ شیئر کی گئی ہے جس میں دعویٰ کی گیا ہے کہ نینسی پیلوسی کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سٹیٹ آف دی یونین کے خطاب کی کاپی پھاڑنے پر سخت جرمانے کا سامنا کرنا پڑا یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے اور بظاہر یہ دعویٰ ایک طنزیہ ویب سائٹ پر نکلا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک پر شیئر کیے گئے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ نینسی پیلوسی نے وفاقی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، اس قانون کی خلاف ورزی پر انہیں 40 ہزار امریکی ڈالر (تقریباً 60 لاکھ روپے) کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نینسی پیلوسی کے ڈپٹی چیف آف سٹاف ڈریو ہیمل کا فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بذریعہ ای میل رابطہ کرنے پر کہنا تھا کہ نینسی پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی ان پر مالی جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
اے ایف پی نے جب امریکی جسٹس ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کیا تو محکمہ انصاف نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق جس آرٹیکل میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کا سکرین شارٹ نیچے دکھایا گیا ہے، اس پوسٹ میں پیروڈی کا لیبل لگا ہوا ہے، اس آرٹیکل کو فیس بک پر متعدد لوگوں نے شیئر کیا ہے۔
امریکا کی قومی ریکارڈ ایڈمنسٹریشن ، جو ملکی ریکارڈ کو محفوظ رکھتی ہے، کا کہنا ہے کہ توقع ہے وائٹ ہاؤس ان کے سامنے ٹرمپ کے خطاب کا ورژن بھیجے گا نینسی نے جس دستاویز کو پھاڑا ہے وہ صدر کے ریمارکس کی ایک کاپی ہے۔