کوالالمپور: (ویب ڈیسک) ملائیشیا میں سوشل میڈیا کے ذریعے جعلی خبریں پھیلانے پر رکن اسمبلی فوزیہ صالح کو قصور وار قرار دیدیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی تباہی کی لپیٹ میں ہر کوئی ہے۔ جن لوگوں کو یہ نہیں لگی وہ اس کے خوف میں رہ رہے ہیں اور خوف بالکل حقیقی ہے جس سے کوئی فرار نہیں۔ وبا دنیا کے مختلف ممالک میں تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان تک پھیل رہی ہے اور دو سو سے زائد ممالک متاثر ہو چکے ہیں۔
اسی دوران سوشل میڈیا کے ذریعے کورونا وائرس سے متعلق بے شمار جعلی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں جس کے باعث خوف میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، جنوبی ایشیا کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ جعلی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسی حوالے سے ایک ملائیشیا سے خبر آئی ہے جہاں پر ایک رکن اسمبلی کو کورونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں پھیلانے پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی خبریں: کورونا وائرس کا عفریت بڑھنے پر ایشیا میں سخت کریک ڈاؤن ہونے لگا
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے شہر کوانتن سے رکن اسمبلی فوزیہ صالح کیخلاف فرد جرم عائد کی جائے گی ، رکن اسمبلی نے فیس بک پر جعلی خبروں کو شیئر کیا تھا۔ انہیں بدھ والے دن صبح ساڑھے آٹھ بجے جوہر بارو کورٹ کمپلیکس کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
رکن اسمبلی فوزیہ صالح نے تصدیق کی کہ جعلی خبریں پھیلانے کے الزامات کے سلسلے میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ میں سچ اور اپنے حقوق کے لیے لڑوں گی، مجھے یقین ہے کہ استغاثہ سیاسی طور پر حوصلہ افزا نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق متعلقہ حکام پہلے ہی ملائیشیا کی رکن اسمبلی فوزیہ صالح کے بیان لے چکے ہیں۔
متعلقہ حکام کے سربراہ حاضر محمد کا کہنا تھا کہ 10 اپریل کو فوزیہ صالح نے سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی، اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جوہر بارو میں سلطان سکندر کسٹم، امیگریشن اور کورانٹائن کمپلیکس میں ملائیشین شہریوں کا سمندر اُمڈ آیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امیگریشن حکام نے سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی خبروں کے دعویٰ کی تردید کر دی۔ یہ کیس ملائیشیا کی سپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کو ارسال کر دیا گیا ہے۔