لاہور: (ویب ڈیسک) چین سے جنم لینے والے کورونا وائرس سے متعلق سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کو ہوا دینے پر کمبوڈیا میں کارروائی کے دوران 30 لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کمبوڈین حکام انتظامیہ من مانی کرتے ہوئے کورونا وائرس سے متعلق جعلی خبروں کے الزام میں اپوزیشن سمیت مخالفین کو گرفتار کر رہی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق انتظامیہ نے اب تک 30 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 12 لوگوں کا تعلق کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی سے ہے، ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ تمام افراد کورونا وائرس سے متعلق جعلی خبروں کو پھیلا رہے تھے۔
ہیومن رائٹس کے ڈپٹی ایشیا ڈائریکٹر فل رابرٹسن کا کہنا ہے کہ کمبوڈین وزیراعظم ہن سن اپنے اقتدار کو مضبوط کرنے کے لیے اپوزیشن سمیت دیگر لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں، پر امن سیاسی سرگرمیاں کوئی جرم نہیں ہے، چاہے وہ کورونا وائرس جیسی مہلک وباء کے دوران ہی کیوں نہ کی جا رہی ہوں۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ اپوزیشن پر بے بنیاد الزامات سے گریز کرے۔
ہیومن رائٹس نے الزام عائد کیا ہے کہ جنوری سے اپریل کے دوران کورونا وائرس کی آڑ میں جعلی خبریں پھیلانے پر تیس افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، 14 افراد کو قبل از وقت حراست میں لیا گیا تھا، ان سب پر بے بنیاد الزام عائد ہوئے، الزامات میں اشتعال انگیزی، سازش، فوجی اہلکاروں کی نافرمانی اور کورونا وائرس سے متعلق جعلی خبریں پھیلانا ہے۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کمبوڈین میں گزشتہ 16 روز کے دوران کوئی بھی کورونا وائرس کا کیس سامنے نہیں آیا، جہاں پر اس وقت کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی جبکہ اس وقت ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 122 ہے۔