لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو دس لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جا چکی ہے، یہ ویڈیو فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے یہ وہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کا وہ طیارہ ہے جو کراچی میں گر کر تبار ہوا ہے، یہ دعویٰ جھوٹا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جس ویڈیو کو بنیاد بنا کر دعویٰ کیا جا رہا ہے دراصل یہ ویڈیو اکتوبر 2019ء کی ہے، یہ جہاز کی نہیں بلکہ ایک بس کی ہے، جس کا ایکسیڈنٹ ہوا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ماہ 23 مئی 2020ء کو ایک سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر اپ لوڈ کی گئی، ویڈیو اپ لوڈ کرنے سے ایک روز قبل پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) طیارہ حادثہ ہوا ہے، جو کراچی میں گر کر تباہ ہوا اس حادثہ میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ دو افراد معجزانہ طور پر محفوظ رہے تھے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس ویڈیو کو اب تک 11 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے، جبکہ 17 ہزار مرتبہ فیس بک پر شیئر کیا جا چکا ہے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے کہ تباہ ہونے والے جہاز کا اندرونی مناظر۔
اے ایف پی کے مطابق ہماری تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے، کیونکہ یہ ویڈیو اکتوبر 2019ء کی ہے جبکہ کراچی میں طیارہ حادثہ مئی 2020ء میں ہوا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ویڈیو کا بغور جائزہ لیں تو واضح پتہ چلتا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے، کیونکہ جعلی ویڈیو کے اوپر تاریخ بھی درج ہوئی ہے۔ دھندلی تصویر کے اوپر 28 اکتوبر 2019ء درج ہے۔ اس تصویر کا عکس نیچے دکھایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر 2019ء کو موٹروے پر نجی کمپنی کی بس کو ایک حادثہ پیش آیا تھا، اس حادثے کی ویڈیو یوٹیوب پر بھی موجود ہے۔