اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی سپورٹ نہ ہوتی تو جعلی ڈگری والے برطرف نہ ہوتے۔ ذمہ داروں کیخلاف کارروائیاں کی جائیں گی۔ ملوث افراد کیخلاف ایف آئی اے تحقیقات کرے گا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے جعلی پائلٹس اور ڈگریوں کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو ناصرف معطل بلکہ جیل بھیجا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن کو اب 2 حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن کی تعیناتی کیلئے اشتہارات دے دیئے ہیں۔ رواں سال سول ایوی ایشن میں اصلاحات ہوں گی۔ ریگولیٹری اور کمرشل معاملات کیلئے الگ الگ ڈی جیز ہوں گے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے غلام سرور خان نے کہا کہ ہمیں یہ دن سول ایوی ایشن کی نااہلی کی وجہ سےدیکھنا پڑ رہا ہے۔ دیکھنا ہے کہ یہ سب 2013ء سے 2018ء کے درمیان ہوا۔ 2018ء میں سپریم کورٹ نے سنجیدگی سے معاملے کا نوٹس لیا تھا۔
وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ اس وقت بھی 17 پائلٹس اورمجموعی طور پر 700 دیگر ملازمین کی ڈگریاں بھی جعلی نکلی تھیں۔ سپریم کورٹ کی سپورٹ نہ ہوتی تو جعلی ڈگری والے برطرف نہ ہوتے۔
ایک اور اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غیر منتخب افراد کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ مشیر اور معاونین کے اثاثے اور شہریت ظاہر کرنے کے عمل کو سراہتے ہیں، تاہم لوگ ابھی بھی مکمل طور پر مطمئن نہیں ہیں۔ دوہری شہریت والے پارلیمنٹ نہیں آ سکتے تو کابینہ میں کیسے بیٹھ سکتے ہیں؟