اسلام آباد: (دنیا نیوز) غلام سرور خان نے کہا ہے کہ 262 پائلٹس کے لائسنس میں بے ضابطگیاں پائی گئیں جبکہ کچھ پائلٹس کے آٹھوں امتحان ان کی جگہ اور لوگوں نے دیئے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 28 پائلٹس کو چارج شیٹ کے بعد برطرف کیا جا چکا ہے۔ شوکاز نوٹس وضاحت میں کچھ پائلٹس نے اعتراف بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پائلٹس کی تحقیقات گزشتہ سال فروری سے چل رہی تھیں۔ تحقیقات میں 262 پائلٹس کے لائسنس مشکوک پائے گئے۔ وزیراعظم کو بھی انکوائری رپورٹ پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر ہوا بازی نے کہا کہ 174 پاکستانی پائلٹس غیر ملکی ایئر لائنز میں کام کر رہے ہیں۔ غیر ملکی ایئر لائنز نے پائلٹس کے لائسنسز کی تصدیق مانگی ہے۔ 174 میں سے 166 پائلٹس کے لائسنسز کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ پائلٹس کی جانچ پڑتال کا عمل جاری رہے گا۔ آڈٹ کے بعد دنیا کو خود اپنے پائلٹس کی خدمات پیش کریں گے۔
غلام سرور خان نے بتایا کہ پی آئی اے پر 2007ء سے 2009ء تک یورپ میں پابندی رہی۔ پائلٹس کے معاملے پر یورپین وزارت خارجہ سے رابطے میں ہیں۔ اگر غلط کام ہو چکا ہے تو کیا اپنی غلطیوں کا اعتراف نہ کریں؟
ان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو 2 حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے۔ سول ایوی ایشن کے ریگولیٹری اور کمرشل امور الگ کر رہے ہیں۔