ایکسپو سنٹر ہسپتال کا یومیہ کرایہ 39 لاکھ فی مریض، خبر جعلی قرار

Last Updated On 10 July,2020 06:25 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) گزشتہ چند روز سے خبریں چل رہی ہیں کہ کورونا وائرس کے لیے پنجاب حکومت کی طرف سے بنایا گیا ایکسپو سنٹر ہسپتال کا یومیہ کرایہ 39 لاکھ فی مریض ہے، اب تک چار مریض زیر علاج ہیں اور عملاً دس لاکھ روزانہ کرائے کی مد میں خرچ ہو رہے ہیں۔ ان خبروں کو صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بے بنیاد اور جعلی قرار دیدیا۔

سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ کورونا وائرس کے علاج کیلئے بزدار حکومت کا ایکسپو سنٹر میں قائم کیا گیا ایک ہزار بستروں پر مشتمل فیلڈ ہسپتال خزانے پر بوجھ بن گیا ۔ 90 کروڑ روپے لاگت کا حامل فیلڈ ہسپتال کا منصوبہ مریضوں کے کسی کام نہ آیا ۔ تین ماہ کے دوران 540 مریض کا علاج ہوسکا اور طبی اور بنیادی سہولتوں کے فقدان کے باعث ایکسپو سنٹر ہسپتال میں مریضوں نے متعدد بار احتجاج بھی کیا۔ ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال کا یومیہ کرایہ 39 لاکھ روپے ہے لیکن اس میں صرف چار مریض زیر علاج ہیں اور فی مریض یومیہ کرایہ 10 لاکھ روپے بنتا ہے ۔

تین ماہ میں 55 کروڑ بطور رینٹ حکومت کے ذمہ واجب الادا ہے، ایکسپو سنٹر انتظامیہ نے بل ادائیگی کے لیے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کو بل تھما دیا،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت نے ایکسپو سنٹر کے تاحال ایک ماہ کے واجبات بھی ادا نہیں کیے، ایکسپو سنٹر کے چاروں ہالز کو 19 مارچ سے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت بطور کرونا ہسپتال استعمال کر رہے ہیں۔

ایکسپو کرونا ہسپتال کے رینٹ کی مد میں 45 کروڑ 39 لاکھ 91 ہزار کا بل بنا،جبکہ نو کروڑ 53 لاکھ 38 ہزار ٹیکسز کی مد میں بل میں ڈالا گیا،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے ذمہ مجموعی طور پر 54 کروڑ 93 لاکھ 29 ہزار روپے واجب الادا ہیں،ایکسپو سنٹر انتظامیہ کی جانب سے بارہا بل بھیجنے کے باوجود تاحال ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا جا سکا جس پر ایکسپو سنٹر انتظامیہ کا موقف ہے کہ بل کلیئر نہ کرنے پر ایکسپو سنٹر میں بجلی و گیس سمیت دیگر بلوں کی ادائیگی نہیں کی جا سکی۔

ایسی خبریں سامنے آنے کے بعد صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ میڈیا پر چلنے والی خبریں درست نہیں اور میں اس خبروں کی تردید کرتی ہوں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میڈیا پر جو ایکسپو سنٹر کے کرائے سے متعلق خبریں چل رہی ہیں یہ حقیقت کے برعکس ہیں۔

ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ ایکسپو سنٹر لاہور ہسپتال کی جگہ وفاقی حکومت کی ملکیت ہے، ایکسپو سنٹر لاہور ہسپتال کی زمین پنجاب حکومت کے پاس ہے۔ڈپٹی کمشنر لاہور اس کی نگرانی کرتے ہیں۔

اس سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے کہا ہے کہ ایکسپو سنٹر کی عمارت کرائے پر نہیں بلکہ لاک ڈاؤن کے باعث ملکی مفاد میں استعمال میں لائی جا رہی ہے۔ امتناع وبائی امراض آرڈیننس 2020کے تحت لاہور ایکسپوسنٹر میں حکومت پنجاب کی جانب سے نہ تو کوئی فضول خرچی کی گئی اور نہ ہی کرایہ کی مد میں کوئی رقم واجب الادا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کو انٹرنیشنل ہیلتھ ایمرجنسی قرار دینے کے بعد مریضوں کی سہولت کی خاطر حکومت پنجاب نے قرنطینہ سنٹرز اور فیلڈ ہسپتالوں کا آغاز کیا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ایکسپو سنٹر میں پنجاب کا سب سے بڑا کورونا فیلڈ ہسپتال قائم کیا گیا، تمام پروکیورمنٹ کا عمل شفاف اور قانونی طریقہ کار کے ساتھ مکمل کیاگیا، مارچ میں لاک ڈاؤن کے باعث تمام تقریبات پر پابندی عائد کی گئی،شادی ہالز سمیت ایکسپوسنٹر کو بھی ہر قسم کی تقریبات کیلئے مکمل بندکردیاگیا۔

ڈاکٹریاسمین راشدکاکہناتھا کہ ضلعی انتظامیہ نے حکومت کے فیصلے کے مطابق ایکسپوسنٹر کی عمارت کو ہنگامی بنیادوں پر فیلڈ ہسپتال میں منتقل کیا،10اپریل 2020کو ڈی سی لاہور کی زیرصدارت ایکسپوسنٹر انتظامیہ کے ہمراہ میٹنگ ہوئی،میٹنگ میں طے ہوا کہ ایکسپوسنٹر میں قائم عارضی فیلڈ ہسپتال کے بجلی اور گیس کے بلوں کی ادائیگی محکمہ سپیشلائیزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کرے گا ،بل غلط فہمی سے سامنے آیا جس کے بعد ایکسپوسنٹر بارے غلط فہمی دور کرنے کیلئے میٹنگ کے تمام مندرجات وفاقی حکومت کو بھیج دیئے گئے ہیں۔

Advertisement