لاہور: (ویب ڈیسک) وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے کورونا سے متعلق غلط معلومات کے پھیلائو کو روکنے کیلئے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہا ہے کہ غلط اور غیر تصدیق شدہ معلومات کے چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، تمام ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ذمہ داران کا سراغ لگایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق جب بات ہوتی ہے نئے کورونا وائرس سے جنم لینے والی عالمی وبا کووڈ 19 کی تو اس بارے میں حقائق جاننے کے لیے بھی ہمیں خبروں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ بالخصوص اس وقت معلومات کے حصول کے لیے میڈیا کی ضرورت زیادہ محسوس ہوتی ہے، جب ہمارا کوئی قریبی رشتہ دار یا دوست اس وبا کا شکار نہیں ہوا ہے، کیونکہ اس صورت میں ہم اس تکلیف اور تجربے کو ذاتی طور پر سمجھنے کے قابل ہی نہیں ہو سکتے۔
خبروں سے ہی ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اس عالمی وبا کی وجہ سے کتنے افراد متاثر یا ہلاک ہوئے، یہ کس قدر موزی ہے اور اس کے معیشت پر کيا اثرات پڑ رہے ہیں اور یہ کہ کتنے لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف ہم گھروں میں قید ہیں اور تصاویر اور ویڈیوز میں بیابان سڑکوں اور مارکٹیوں کے امیجز دیکھ رہے ہیں۔ کبھی کبھار خریداری کی غرض سے باہر جاتے ہوئے ہمیں اس صورتحال کا صرف حسیاتی تجزبہ ہی ہو سکتا ہے۔
اس صورتحال میں نیوز ادارے ایک مرتبہ پھر ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ صرف اسی لیے نہیں کہ یہ نشریاتی ادارے ہمیں مطلع کر رہے ہیں کہ حکومتی پالیسیاں کیا ہیں اور ہمیں صورتحال میں کیسے ردعمل ظاہر کرنا چاہیے بلکہ خبروں کی طرف متوجہ ہونے کی دیگر کئی وجوہات بھی ہیں۔
اس صورتحال میں میڈیا اداروں سے رجوع کرنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہو گئی ہے۔ آن لائن صارفین میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے جبکہ ٹیلی وژن دیکھنے والوں کی شرح بھی بڑھی ہے۔ سوال پھر وہی ہے کہ کیا ہمیں قابل بھروسہ معلومات موصول ہو رہی ہیں؟
دوسری طرف سوشل میڈیا جعلی خبروں میں ڈوب چکا ہے۔ صرف اس بارے میں ہی ہزاروں آرٹیکلز اور ویڈیوز موجود ہیں کہ لہسن کس طرح کورونا وائرس کا شافی علاج ممکن بنا سکتا ہے۔ یہ پلیٹ فارمز حقیقی طور پر جھوٹی خبریں و معلومات پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ اور یہ بات لوگوں کی زندگی کو خطرات میں ڈال سکتی ہے۔
اُدھر پاکستان نے جعلی خبروں سے نمٹنے کے لیے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کرینگے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کی سربراہی میں کورونا سے متعلق غلط انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی۔
وزیر داخلہ نے کمیٹی کے شرکاء کو ہدایت کی کہ غلط اور غیر تصدیق شدہ معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
انہوں نے ڈائریکٹر سائبر ونگ ایف آئی اے کو بھی ہدایت کی کہ مانیٹرنگ اور ایکشن کو بروقت بنائیں اور ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ فیک نیوز اور غلط انفارمیشن پھیلانے والے ملک اور عوام دوست نہیں۔ کمیٹی کی تشکیل کا مقصد عوام تک صحیح معلومات کی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ غلط اور غیر تصدیق شدہ خبروں کا پھیلاؤ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، ہم تمام ممکن وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ذمہ داران کا پتہ لگائیں گے۔
اعجاز احمد شاہ نے ڈی جی پیمرا کو ہدایت کی کہ الیکٹرانک میڈیا پر اس نوعیت کی خبروں کو مانیٹر کیا جائے اور ان کے پھیلاؤ کو روکا جائے، اس مشکل وقت میں تمام ادارے اور میڈیا اپنا کردار ادا کریں، ہم سب کو مل کر اس وباء کا مقابلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی سطح پر عوام کیلئے دن رات کا کر رہے ہیں۔ تشکیل کردہ کمیٹی میں کل 9 ارکان شامل ہیں جس کی صدارت وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ کریں گے جبکہ ڈاکٹر فیصل سلطان بطور سینئر ممبر شرکت کریں گے۔
اس کے علاوہ وزارت داخلہ، ایف آئی اے، پی ٹی اے، پیمرا اور این سی او سی کے نمائندے کمیٹی کا حصہ ہیں، کمیٹی باقاعدہ طور پر ملے گی اور لائحہ عمل کے مطابق اس غلط انفارمیشن کے پھیلاؤ کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔