لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ ہزاروں مرتبہ دیکھی جا چکی ہے، اس پوسٹ میں ادویات کے دو باکس نظر آ رہے ہیں، جس میں دو مختلف قیمتیں دکھائی گئی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پوسٹ ثبوت ہیں کہ پاکستان میں ادویات بڑھنے کی ذمہ داری موجودہ حکومت ہے۔ یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ویب سائٹ ’فیکٹ چیک‘ کے مطابق یفس بک پر 18 جولائی 2020ء کو ایک پوسٹ کی گئی جسے 7 ہزار 200 مرتبہ دیکھا گیا ہے، اس پوسٹ کو بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس پوسٹ میں اُردو میں کیپشن تحریر کیا گیا ہے، جس میں لکھا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) والوں کا ظلم دیکھو۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت 2018ء میں الیکشن جیت کر برسر اقتدار میں آئی تھی اور اگست کے مہینے میں عمران خان نے بطور وزیراعظم عہدہ کا حلف اُٹھایا تھا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس پوسٹ میں ایک دوائی کے دو باکس دکھائے گئے ہیں، اس دوائی کا نام نیوبرل فورٹ ہے جو پاکستان میں پین کلر کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ اس باکس کے اوپر مینو فیکچرنگ تاریخ 19 جولائی 2018ء درج ہے جس پر قیمت 79.20 روپے درج کی ہے جبکہ دوسرے باکس پر تاریخ 6 جون 2018ء درج ہے جبکہ اس بار اس پر قیمت 426 روپے لکھی ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق تصویر کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔ جس پر لال رنگ کا دائرہ لگا ہوا ہے۔ اس تصویر کو سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ہزاروں مرتبہ شیئر کیا گیا ہے، فیس بک کیساتھ ساتھ یہ تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی شیئر کی گئی، وہاں پر بھی یہ دعویٰ لکھا ہوا، ہماری تحقیق کے بعد ثابت ہوا یہ دعویٰ جعلی ہے۔
خبر رساں ادارے مینو فیکچرنگ جون 2018ء درج ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت اگست 2018ء میں برسر اقتدار آئی تھی۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے فارموسوٹیکل کمپنی کے ایک سیلز آفیسر نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس تصویر کو فوٹو شاپ کر کے ہیرا پھیرا کی گئی ہے۔
21 جولائی 2020ء کو اے ایف پی سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے طاہر مبین کا کہنا تھا کہ میں یہاں تصدیق کر سکتا ہوں کہ پین کلر کے طور پر استعمال ہونیوالی ادویات نیوبرل فورٹ کی قیمت 426 روپے نہیں ہوئی، جو قیمت باکس پر نظر آ رہی ہے یہ فوٹو شاپ کی ہوئی ہے۔ ہم سوشل میڈیا پر اس طرح کی جعلی خبریں دیکھی ہیں اور لوگوں کو آگاہ بھی کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان میں ادویات کی قیمتیں بڑھنے کا فیصلہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کرتی ہے، اگر قیمتیں بڑھنے کا فیصلہ ہوا تو یہ اتھارٹی کی منظوری کے بعد ہو گا۔