لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر پر ایک تصویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک یں رواں کے دوران مذہبی جماعت کی طرف سے احتجاج کے دوران موٹر سائیکل رکشے کو جلا دیا گیا، یہ تصویر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر ایک تصویر 13 اپریل 2021ء کو اپ لوڈ کی گئی، جسے اب تک 500 سے زائد مرتبہ شیئر کیا جا چکا ہے۔
شیئر کی گئی تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ ایک غریب کے رکشے کو جلا دلایا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق یہ تصویر ایک ایسے وقت میں شیئر کی گئی جب ملک بھر میں مذہبی جماعت کی طرف سے احتجاج کیا جا رہا تھا۔ اس تصویر کو فیس بک پر متعد لوگوں نے شیئر کیا، یہاں بتاتے چلیں یہ تصویر جعلی ہے، کیونکہ ہماری تحقیق کے بعد پتہ چلا کہ یہ تصویر رواں ماہ کی نہیں بلکہ نومبر 2018ء کی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق 1 یکم 2018ء کو فیس بک پر ایک تصویر دکھائی گئی جس میں رکشے کو جلایا گیا تھا، یہ کوئی اور مظاہرہ تھا۔ نیچے سکرین شاٹ دیکھا جا سکتا ہے کہ پرانی تصویر کو نئے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق 6 نومبر 2018ء کو یہ تصویر پاکستان کے مقامی میڈیا پر بھی شیئر کی گئی تھی۔ سابق چیف جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک میں احتجاج کے دوران ٹرانسپورٹرز کو نقصان پہنچانے پر ایک نوٹس لیا تھا۔ اس وقت تین روز کا احتجاج ہو رہا تھا اور متعدد گاڑیوں کو نقصان بھی پہنچایا گیا تھا۔