لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے قریبی دوست اور سابق معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کا خفیہ دورہ کرنے کی خبروں کو جعلی قراردیدیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستان کی طرف سے یہ دوسرا موقع ہے جب انہوں نے اسرائیل کا دورہ کرنے کے متعلق رپورٹس کی تردید کی ہے۔ گزشتہ سال دسمبر 2020ء میں انہوں نے رپورٹس مسترد کی تھیں اور دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ نومبر میں مبینہ دورے کے وقت پاکستان میں ہی موجود تھے۔
Adelson s paper Israel Hayom is reporting that the Israeli military censor has just allowed to publish that Pakistan PM @ImranKhanPTI s advisor Zulfi Bukhari traveled to Israel last Nov to meet Mossad chief Cohen - this according to a source in Islamabadhttps://t.co/vNwf9x8MEy
— avi scharf (@avischarf) June 28, 2021
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مشیر یا کسی وزیر کے دورہ اسرائیل کی خبریں جعلی قرار
اس وقت ان افواہوں کا اس نیوز رپورٹ کے بعد آغاز ہوا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے امریکا سے دورے کی منظوری کے بعد نومبر 2020ء میں تل ابیب ایئرپورٹ پر اسرائیلی حکام سے ملاقات کی تھی۔
A propaganda fake news shared by an Israeli acc & propagated by the usual lot again.@sayedzbukhari had already clarified it last yr tht he was never sent by Govt to israel.This Israel-India-Pak Fake news peddlars network is getting so boring & predictablehttps://t.co/3EZFzT2y2i pic.twitter.com/BLoKBgY8y3
— Dr Arslan Khalid (@arslankhalid_m) June 28, 2021
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ برطانوی پاسپورٹ رکھنے والے نامعلوم مشیر کو اسرائیل کی وزارت خارجہ لے جایا گیا جہاں انہوں نے متعدد سیاسی عہدیداران اور سفارت کاروں سے ملاقات کی اور پاکستان وزیر اعظم کا پیغام ان تک پہنچایا۔ چونکہ زلفی بخاری برطانوی شہری بھی ہیں اس لیے سوشل میڈیا پر کئی افراد نے یہ قیاس آرائی شروع کردی کہ یہ رپورٹس ان سے متعلق ہیں۔
اسرائیل ہایوم میں نیوز رپورٹ شائع ہونے کے بعد آج ایک بار پھر منظر عام پر آیا، جس میں اسلام آباد کے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے مبینہ دورے کا ذکر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ اسرائیل: جعلی خبر پر برطانوی ویب سائٹ کی زلفی بخاری سے معذرت
ہاریتز اخبار کے اَوی سکارف نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق زلفی بخاری نے انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے سربراہ یوسی کوہن سے ملاقات کے لیے اسرائیل کا دورہ کیا۔ نیوز رپورٹ میں اسلام آباد کے ذرائع کا حوالہ دیا گیا ہے اور اسے اسرائیلی ملٹری سینسر کی اجازت کے بعد شائع کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے قریبی ساتھی نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذاق کی بات یہ ہے کہ پاکستانی اخبار اسرائیلی نیوز ذرائع کی بنیاد پر کہہ رہا ہے کہ میں اسرائیل گیا، جبکہ اسرائیلی اخبار پاکستانی ذرائع کی بنیاد پر کہہ رہا ہے کہ میں نے اسرائیل کا دورہ کیا، تعجب ہے کہ خیالی پاکستانی ذریعہ کون ہے۔ بظاہر صرف میں وہ شخص تھا جو کسی الزام سے بچا ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے ساتھیوں کا دورہ اسرائیل، شہباز گل نے خبروں کو جعلی قرار دیدیا
زلفی بخاری کے علاوہ وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد نے بھی ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ زلفی بخاری نے گزشتہ سال واضح کیا تھا کہ انہیں کبھی حکومت نے اسرائیل نہیں بھیجا، یہ اسرائیل ۔ بھارت ۔ پاکستان جعلی نیوز پیڈلرز کا نیٹ ورک بہت بورنگ اور قابل پیش گوئی ہو رہا ہے۔ میڈیا سے گزارش ہے تھوڑی سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور جعلی خبروں کو فروغ نہ دیں۔
DIDNOT go to Israel.
— Sayed Z Bukhari (@sayedzbukhari) June 28, 2021
Funny bit is Pakistani paper says I went to Israel based on "Israeli news source" & Israeli paper says I went to Israel based on a “Pakistani source”-wonder who this imaginative Pakistani source is
Apparently, I’m the only one who was kept out of the loop. https://t.co/bcRO3osWMk
ان کا کہنا تھا کہ آخری بار جب یہ پروپیگینڈا کیا گیا تھا تو زلفی بخاری نے نہ صرف اسے مسترد اور قانونی نوٹس بھیجا تھا بلکہ اسے رپورٹ کرنے والے ادارے مڈل ایسٹ مانیٹر نے معذرت بھی کی تھی۔