لاہور: (ویب ڈیسک) حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے فیس بک کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
وزارت قومی صحت کے انفارمیشن ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی فیس بک کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے سوشل میڈیا پیغام رسانی مہم کے دوران کورونا وائرس کی وباسے بچائو اور ویکسی نیشن سے متعلق تین کروڑ 20 لاکھ پاکستانیوں کو مصدقہ معلومات فراہم کی گئیں۔
فیس بک نے اس مہم کے لئے شراکت دار تعاون اور ایڈ کریڈٹس فراہم کئے جس سے حکومت کو 16 مارچ سے 6 اپریل 2021ء کے دوران ان پوسٹس کے ذریعے عوام کی شمولیت کی شرح میں اضافہ ہوا۔ اس مہم کے حصے کے طور پر فیس بک اور وزارتوں نے قوم میں ویکسین سے متعلق اعتماد کو فروغ دینے کے لئے ویڈیوز اور پیغامات پر توجہ مرکوز کی۔ پیغامات کی مہم سے وزارت قومی صحت کے پیجز کو لائیک کرنے والوں کی تعداد چار لاکھ 70 ہزار تک بڑھانے اور حکومت کی متعلقہ فریقوں سے رابطے اور معلومات کی فراہمی کی صلاحیتوں میں اضافے میں مدد ملی۔
کورونا ویکسین لوگوں کے بڑے گروپ کے لئے دستیاب ہے۔ فیس بک نے وزارت قومی صحت کی شراکت سے نئے فیس بک پروفائل فریمز کا اجراء کیا جس میں صارفین کو اپنے اہل خانہ اور دوستوں کو ویکسین لگوانے کے لئے تعاون فراہم کرنے کی اجازت دی گئی۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جب لوگ دیکھتے ہیں کے ان کے جاننے والوں نے ویکسین لگوا لی ہے تو اس سے ان میں ویکسین سے متعلق اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ یہ طریقہ کار بالخصوص اس وقت زیادہ موثر ہوتا ہے جب ان لوگوں کی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جو لوگ ویکسین لگانے سے متعلق پر یقین نہیں ہوتے۔
فیس بک کی جانب سے فراہم کئے گئے تعاون سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے فیس بک کی جانب سے فراہم کئے گئے تعاون کو سراہتے ہیں، ہم سوشل میڈیا پر پیغام رسانی کی مہم کے ذریعے اپنے مقررہ ہدف کی آبادی کے 76 فیصد تک پہنچ گئے ہیں۔ اس وبا کے دوران شہریوں کو صحت کی اہم معلومات کی فراہمی اور انہیں محفوظ اور صحت مند بنانے کے لئے معلومات کی منتقلی کے لئے ڈیجیٹل ذرائع کے استعمال کی اہمیت ابھر کر سامنے آئی ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے دوران فیس بک نے وبا سے متعلق لوگوں کو براہ راست مصدقہ معلومات کی فراہمی کے لئے دو وزارتوں سے مل کر کام کیا۔
وزارت اطلاعات کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ملک میں فیس بک کمیونٹی کے لئے کورونا وباء کی نشاندہی اور اس کے بارے میں سوشل میڈیا پر غلط معلومات سے متعلق آگاہی مہم کا آغاز اردو میں کیا گیا۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری نے کہا کہ ہم فیس بک کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے مہم چلانے پر وزارت قومی صحت اور حکومت پاکستان کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی محنت کو سراہتے ہیں۔ ڈیجیٹل کمیونیکیشن کے دور میں معلومات اور غلط معلومات کے درمیان تفریق کرنا بہت مشکل ہے۔
فیس بک نے خبروں کے حقائق کی نگرانی اور غلط معلومات کو ہٹا کر اپنی مہم کے ذریعے درست معلومات کی فراہمی میں مدد فراہم کی۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں فیس بک کے ساتھ شراکت داری سے ہمارے ملک میں لوگوں کو درست معلومات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ فیس بک نے نقصان دہ، غلط معلومات کو ہٹانے اور لوگوں کو محکمہ صحت کے حکام کے ذرائع سے منسلک کرنے کے لئے دلیرانہ اقدام کئے۔ مارچ 2020ء میں کورونا وائرس کی وبا کے آغاز سے اب تک فیس بک نے وبا کی ہماری پالیسیوں کی خلاف ورزی پر عالمی سطح پر فیس بک اور انسٹا گرام سے 16 ملین سے زائد مواد کے حصے ہٹائے۔
فیس بک نے دنیا بھر میں وبا سے متعلق ہمارے حقائق کی نگرانی کرنے والے شراکت داروں کی جانب سے نشاندہی شدہ مضامین کے مواد 167 ملین حصوں کے خلاف وارننگ جاری کی۔ عالمی سطح پر فیس بک نے کوروناوائرس کی وبا پر معلوماتی سینٹرز، فیس بک اور انسٹا گرام پر پاپ اپس کے ذریعے دو ارب افراد کو محکمہ صحت کے ذرائع سے منسلک کیا اور 6 ملین افراد نے اس پر کلک کر کے معلومات حاصل کیں۔ واٹس ایپ پر کورونا وائرس کی وبا سے متعلق واٹس ایپ گورنمنٹ چیٹ بوٹس کے ذریعے شہریوں کو حکومتوں، غیر منافع بخش تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے تین ارب سے زائد پیغامات بھیجے گئے ہیں۔
فیس بک پر پاکستان کے لئے ممتاز پبلک پالیسی ساز سحر طارق کہا کہ پاکستان میں وزارت قومی صحت اور وزارت اطلاعات کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے ساتھ مل کر کام کرنے سے ہمیں پاکستان میں صارفین کو مصدقہ معلومات کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہماری ٹیم سے بھرپور رابطے اور معاونت پر ان کے شکر گزار ہیں۔ فیس بک حکومت پاکستان اور دنیا بھر بالخصوص پاکستانی عوام کے لئے کورونا وباء سے نمٹنا آسان بنانے کے لئے مسلسل کام جاری رکھے گی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں حکومت پاکستان کے لئے جہاں بھی ممکن ہوا ہم اپنا تعاون اور تجربات کی فراہمی جاری رکھیں گے۔ یہ انتہائی اہم ہے کہ ہم مصدقہ صحت کی معلومات اور اپنے معاشرے میں ویکسین پر اعتماد کی حمایت کے ذریعے اپنے اور دوسروں کے تحفظ کے لئے معاشرے میں مل کر کام کریں گے۔