لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک بلاگ وائرل ہو رہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا اور برطانیہ میں کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد 920 خواتین کو اسقاط حمل کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ بلاگ جعلی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک امریکی ویب سائٹ پر بلاگ شیئر ہو رہا ہے جسے بعد میں برطانیہ سےتعلق رکھنے والی ویب سائٹ نے بھی کاپی کیا ہے اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد 920 خواتین کو اسقاط حمل کا سامنا کرنا ہے، یہ بلاگ کے سکرین شاٹ سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ انسٹا گرام پر بھی وائرل ہو رہے ہیں۔
دونوں سکرین شاٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سینکڑوں خواتین کو کورونا وائرس لگوانے کے بعد اپنے ببچوں سے پیدا ہونے سے محروم ہونا پڑا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہاں بتاتے چلیں کہ خواتین کے اسقاط حمل سے متعلق شیئر ہونے والے بلاگ سے متعلق جانے کی کوشش کی تو کوئی اس طرح کے واقعات کا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔
امریکی سینٹر آف ڈیزز کنٹرول اینڈ پروینشن کے ترجمان نے ای میل کے جواب میں کہا کہ 7 جون تک 548 ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جس میں خواتین کو کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد اسقاط حمل کا سامنا کرنا پڑا لیکن امریکی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق حاملہ خواتین میں 2 ہزار 224 ٹیسٹ کروائے گئے جس میں کوئی بھی مضر اثرات نہیں پائے گئے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹ ریگولیٹری ایجنسی (ایم ایچ آر اے) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد حاملہ خواتین میں کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔