اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے ساتھیوں کی دورہ اسرائیل کی خبروں کو معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے جعلی قرار دیدیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر اپنے پیغام میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے لکھا کہ یہ خبر بالکل جھوٹ ہے اور کسی نے غلط فیڈ کیا ہے۔ وزیراعظم کی ٹیم میں سے کسی نے ایسا کوئی وزٹ نہیں کیا۔ یہ ایک قومی سلامتی اور نظریاتی ایشو ہے۔ براہ مہربانی بغیر تحقیق کے ایسی غلط خبر دینے سے گریز کریں۔۔
اس سے قبل ایک خبر گردش کر رہی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم کی ٹیم میں سے کچھ ارکان نے اسرائیل کا خفیہ دورہ کیا ہے، تل ابیب جانے والوں میں منتخب اور غیر منتخب ارکان شامل ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے مبینہ طور پر غیر ملکی دباؤ کی قیاس آرائیاں ہیں حالانکہ وزیر اعظم اور دفتر خارجہ قیاس آرئیوں کو واضح طور پر کئی بار مسترد کر چکے ہیں۔
چندروز قبل ایک انٹرویو کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی حکومت اسرائیل کو اس وقت تک تسلیم نہیں کرے گی جب تک فلسطین کے مسئلے کا ایک منصفانہ حل پیش نہیں کیا جاتا۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے پاکستان پر دباؤ کے پیچھے امریکا میں اسرائیل کے ’گہرے اثر و رسوخ‘ کا ہاتھ تھا۔ میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بارے میں کوئی دوسری رائے نہیں رکھتا جب تک کہ ایسا کوئی مناسب تصفیہ پیش نہ کیا جائے جو فلسطین کو قبول ہو۔
چوبیس نومبر کو دفتر خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے خودارادیت کے حق کی حمایت کرتا ہے اور دیرپا امن کے لیے یہ لازمی ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق اس مسٔلے کا 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ دو ریاستی حل اور بیت المقدس ایک قابل عمل، آزاد اور متفقہ فلسطینی ریاست کا درالحکومت ہونا چاہیے۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بھی کہا تھا کہ مسلح افواج اسرائیل اور فلسطین کے بارے میں حکومتِ پاکستان کے بیان کردہ موقف کی مکمل حمایت کرتی ہیں۔اس موضوع پر غیر ضروری قیاس آرائیوں کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے۔