لاہور: (ویب ڈیسک) افغانستان میں بھارت کو شکست ہضم نہ ہوئی، تاجک میڈیا کو استعمال کر کے پاکستان کیخلاف جعلی خبریں پھیلا کر زہر اگلنے لگا۔
سرکاری خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اپنے مقاصد کو پورا کرنے میں ناکام ہونے والا بھارت اب جعلی خبروں اور مضامین کو سپانسر کر کے تاجکستان میں پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان میں حامد کرزئی اور اشرف غنی کی سابق حکومتوں کے دوران بھی تاجک عوام میں پاکستان مخالف جذبات پیدا کیے جاتے رہے تھے۔ اس بار بھی بھارت افغانستان میں طالبان کی آمد کے بعد پاکستان کیخلاف زہر اگل رہا ہے اور پراپیگنڈا کر کے تاجک عوام کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بات اب سچ ثابت ہو چکی ہے کہ بی جے پی کا حمایت یافتہ بھارتی میڈیا اکثر اوقات طالبان حکومت اور ان کی اقتدار میں واپسی کی مخالفت کرتا رہا ہے۔ اور افغانستان سے متعلق بھی بے بنیاد جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔
سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت خطے میں امن نہیں چاہتا اور اپنے میڈیا کے ذریعے دنیا کو افغانستان سے متعلق گمراہ کن کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
بین الاقوامی امور کے ماہرین کا خیال ہے کہ بھارت تاجکستان کی جانب سے طالبان کی حکمرانی پر بعض خدشات کے بعد اب وہ تاجک افغان تعلقات کو کمزور کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، پاکستان مخالف خبریں شائع کر کے اپنے مواقع تلاش کرنے میں مصروف ہے کیونکہ بھارت کی مایوسی کئی گنا بڑھ چکی ہے اور افغانستان میں طالبان کی موجودگی کے باعث وسطی ایشیا میں اس کا اثر و رسوخ ختم ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ پنجشیر میں مبینہ فضائی کارروائی میں بھارتی میڈیا پاکستان کو ملوث کر رہا تھا جس کی تردید افغان طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات و نشریات ذبیح اللہ مجاہد، امریکی میڈیا نیو یارک ٹائمز، وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، ترجمان دفترخارجہ بھی ان خبروں کو جعلی قرار دے چکے ہیں، جبکہ فرانسیسی میڈیا نے بھی چند روز قبل اپنے پروگرام میں پنجشیر سے متعلق جھوٹی کارروائی پر بھارتی میڈیا کی تضحیک کی تھی۔