لاہور: (ویب ڈیسک) فرانسیسی میڈیا نے افغانستان کی صورتحال پر حقائق نامہ جاری کرکے بھارتی میڈیا کے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا پول کھول دیا۔
فرانسیسی میڈیا نے واضح کردیا کہ پاکستان دشمنی میں بھارتی میڈیا صحافتی اقدارکی تباہی پر تلا ہواہے، افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد بھارتی مرکزی میڈیا نے غلط معلومات پھیلائیں۔
فرانسیسی میڈیا نے بھارتی میڈیاادارے انڈیا ٹوڈے سمیت بھارت کے دیگر میڈیا ہاؤسز کو اس کا ذمہ ٹھہرایا۔
Indian media called out again for spreading fake news! This time by @FRANCE24 pic.twitter.com/F86vvcFgvQ
— Ashok Swain (@ashoswai) October 1, 2021
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کا افغان صوبے پنجشیر سے متعلق پاکستان کے خلاف بھونڈا پروپیگنڈا بے نقاب ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنج شیر میں پاکستان کی کارروائی سے متعلق رپورٹ غلط ہے، نیو یارک ٹائمز
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چودھری سمیت مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور ترجمان دفتر خارجہ عاصم اظہر افتخار متعدد بار صدا بلند کر چکے ہیں کہ بھارت پاکستان کیخلاف جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے پنجشیر سے متعلق خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ایسے تمام الزامات اور پروپگنڈے کو مسترد کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا کی جعلی خبریں،بد نیتی پر مبنی ہیں، ایسی خبریں پاکستان کو بدنام کرنے اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین اور نائب وزیر اطلاعات افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے جعلی قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھارتی جعلی خبروں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کیلئے تیار
خیال رہے کہ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ پنج شیر میں پاکستان کی کارروائی سے متعلق رپورٹ غلط ہے، ویڈیو گیم کی فوٹیج کو پاکستانی ڈرون قرار دینے کی کوشش کی گئی۔
پنج شیر میں پاکستان کے ملوث ہونے سے متعلق الزامات غلط، ویڈیو گیم کی ویڈیو کو پاکستانی ڈرون قرار دے کر غلط بیانی کی گئی، امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق افغان صوبے میں جنگ تھمنے کے بعد امریکی صحافیوں نے پنج شیر کا دورہ کرنے کے بعد لکھی گئی رپورٹ میں کہا کہ پنج شیر میں لڑائی ختم ہوچکی ہے، طالبان وادی پنج شیر میں کافی عرصہ سے فعال تھے، پنج شیر کے بعض شہریوں نے بھی طالبان کے قبضے میں مدد دی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میڈیا ویڈیو گیم کے مناظر کو پنجشیر میں پاکستانی طیارے بنا کر پیش کرنے لگا
رپورٹ کے مطابق علاقے کی اکثر آبادی لڑائی سے قبل ہی علاقہ چھوڑ گئی تھی، پنج شیر کے مرکز بازارک میں شدید جنگ کے آثار انتہائی کم ہیں،بعض عمارتوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں مگر بلڈنگ کے سٹرکچر کو نقصان نہیں پہنچا۔